دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سب سے بڑا مجرم ،عام آدمی
No image ایک دانشور کی پاکستانی مُعاشرت، سیاست اور قیادت پر سچی اور کھری تحریر
کوئی مانے یا نہ مانے ، اس ملک میں سب سے بڑا جھوٹا ، سب سے بڑا چور ، عام آدمی ھے . جی ہاں عام آدمی ..! جس کی جمع عوام ھے اور عوام کا واحد ہے "عام آدمی" ۔یہ عام آدمی انتہائی بے شرم ، بے حیا ، ڈھیٹ اور بد دیانت ھے ۔ یہ عام آدمی سیاست میں ھے ، نہ اسٹیبلشمنٹ میں !یہ نہ بیورو کریٹ ھے ، نہ جرنیل !مگر یہ سب سے بڑا فرعون ھے ۔ یہ اپنے جیسے دوسرے عام لوگوں کا سب سے بڑا دشمن ھے !

یہ پھل بیچتا ھے تو جان بوجھ کر گندے پھل تھیلے میں ڈال دیتا ھے ۔ یہ موٹر سائیکل چلاتا ھے تو پیدل چلنے والوں اور گاڑیاں چلانے والوں کے لیے خدا کا عذاب بنتا ھے ۔ یہ ویگن اور بس چلاتا ھے تو ہلاکت کی علامت بن کر چلاتا ھے ۔ لوگ دور بھاگتے ہیں !
یہ ٹریکٹر ٹرالی اور ڈمپر چلاتا ھے تو موت کا فرشتہ بن جاتا ھے ۔ ٹریکٹر ٹرالیاں اور ڈمپر ، بلامبالغہ سینکڑوں گاڑیوں اور ہزاروں انسانوں کو کچل چکے ہیں ۔
یہ سرکاری دفتر میں کلرک بن کر بیٹھتا ھے ، تو سانپ کی طرح پھنکارتا ھے اور بِچّھو کی طرح ڈستا ھے ۔
یہ دفتر سے نماز کے لیے جاتا ھے تو واپس نہیں آتا ۔ سائل انتظار کر کر کے نامراد ہو کر واپس چلے جاتے ہیں ۔
آپ کسی ادارے میں چلے جائیے ، بورڈ لگا ہوگا ''ڈیڑھ بجے نماز کا وقفہ ھے‘‘ ۔ یہ وقفہ کب ختم ہوگا ؟ کچھ معلوم نہیں !
یہ عام آدمی دکاندار ھے تو گاہکوں کو اپنا غلام اور خود کو ہامان سمجھتا ھے ، صبح جوتے خرید کر شام کو واپس کرنے جائیے ، نہیں لے گا ۔ واپس کرنا تو دور کی بات ھے ، تبدیل تک نہیں کرے گا !
اس کا گاہک بھی عام آدمی ھے ۔ وہ دکاندار سے بھی زیادہ فریبی ھے ، چیز اچھی خاصی استعمال کرکے واپس یا تبدیل کرنے آئے گا ۔
ہر شخص جانتا ھے کہ یہ عام آدمی گھر کا کوڑا گلی میں پھینکتا ھے ۔
یہ چار کروڑ مکان کی تعمیر پر لگا دیتا ھے ، مگر پانچ ہزار کی بجری گھر کے سامنے ٹوٹی ہوئی سڑک پر نہیں ڈلوا سکتا ۔
یہ عام آدمی گھر بناتا ھے تو گلی کا کچھ حصہ گھر میں شامل کر لیتا ھے۔ دکان ڈالتا ھے تو نہ صرف فٹ پاتھ بلکہ آدھی سڑک پر اپنا سامان رکھتا ھے ۔
یہ عام آدمی ناجائز تجاوزات کی شکل میں جو فائدہ اٹھا رہا ھے ، اس کا حساب لگائیے تو "شریفوں" اور "زرداریوں" کی مبینہ چوری سے ہزار گنا بڑی چوری ثابت ہو گی !
یہ عام آدمی گیس کے محکمے میں ملازم لگتا ھے تو رشوت لے کر ناجائز ، چوری چھپے ، گیس کنکشن دیتا ھے ۔ بجلی کے محکمے میں جائے تو گھر بیٹھ کر میٹر ریڈنگ کرتا ھے ، ٹیلی فون آپریٹر لگے تو فون ہی نہیں اٹھاتا ۔ آزما لیجیے ۔ آپ کے گردے فیل ہو جائیں گے ، مگر آپریٹر آپ کی کال نہیں اٹھائے گا ۔
یہ عام آدمی ہی ھے ، جس نے سیاست دانوں کی عادتیں بگاڑی ہیں ۔ یہ خوشی سے ان سیاست دانوں کی ، ان کے بچوں کی ، ان کے خاندانوں کی غلامی کرتا ھے ، یہ ساری زندگی ان کے جلسوں میں دریاں بچھاتا ھے ، نعرے لگاتا ھے ، ان کی گاڑیوں کے ساتھ دوڑتا ھے ، ان کی حمایت میں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں سے جھگڑتا ھے ، یہاں تک کہ تعلقات توڑ دیتا ھے ، مگر اپنی اور اپنے کنبے کی حالتِ زار پر رحم کرتا ھے ، نہ سیاست دانوں سے اپنے حقوق مانگتا ھے ۔ آپ علی بلال عرف ظلِ شاہ کے عمر رسیدہ ، بے بس ماں باپ کی حالت پر غور کیجیے ۔ تصور کیجیے ان کی راتیں کیسے گزرتی ہوں گی ! ان کی باقی ماندہ زندگی ان کے لیے سزا سے کم نہیں ۔

اس خاتون کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ، جو "مریم نواز" کے ساتھ شاید تصویر کھنچوانا چاہتی تھی اور جس کے بارے میں مریم نواز نے کہا تھا کہ اسے پرے کرو ۔ اس کی وڈیو بھی وائرل ہوئی تھی ۔
یہ عام آدمی حمزہ شہباز ، بلاول ، مونس الٰہی اور کسی چھوٹے خان کے جلسوں میں بھی دریاں ہی بچھائے گا ۔
"غربت" نسل در نسل اس کے خاندان میں راج کرے گی ، مگر یہ فخر سے کہتا رہے گا کہ ہم اتنی نسلوں سے پیپلز پارٹی یا مسلم لیگ یا تحریک انصاف کے لیے کام کر رہے ہیں ۔
یہی عام آدمی ھے، جو سیاست دانوں کے کبیرہ گناہوں کا جواز تراشتا ھے اور ان کی غلطیوں پر غضبناک ہونے کے بجائے ، ان کا دفاع کرتا ھے ۔
یہ عام آدمی اپنے جیسے عام آدمیوں کو اذیت پہنچاتا ھے ، بیٹے کی شادی کرے تو لڑکی والوں سے جہیز مانگتا ھے ، بیٹی کی شادی کرے تو اس کی حوصلہ افزائی کرتا ھے کہ نندوں اور ساس کو چلتا کرے یا ان کے اختیارات چھین لے ۔
واپس کریں