دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
عمران خان کے پاس پیپلز پارٹی کے کبوتر کے چکر
No image کبوتر جو چٹھیاں لا رہا ہے اس میں پیپلزپارٹی کہہ رہی ہے کہ خان صاحب اپنے اندر تھوڑی لچک لائیں ۔۔ چونکہ بلاول ابھی نوجوان ہے اور اس پر کرپشن کا بڑا کوئی الزام نہیں ہے اس لئے پیپلزپارٹی میں سے بلاول کے لئے کوئی گنجائش نکالی جائے تاکہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف مل کر کام کر سکیں۔۔

کبوتر نے جو سب سے اہم دو پیغام دیے ان میں پہلا یہ تھا کہ پیپلز پارٹی کبھی بھی نون لیگ کو سیاسی جماعت نہیں سمجھا اور نا وہ نون لیگ کو ایک طاقتور جماعت کے طور پر پروان چڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں۔۔ کیونکہ نون کی ایک خصلت ہے کہ یہ اقتدار سے باہر ہوں یا پھنسے ہوں تو پاؤں پکڑ لیتے ہیں مگر طاقت میں آتے ہی پیٹھ میں چھرا گھونپتے ہیں ،پی یی یہ ذخم کئی بار کھا چکی ہے۔۔

دوسری بات پیپلزپارٹی اگر نون کے ساتھ رہتی ہے تو پی پی یہ سمجھتی ہے کہ یہ بھٹو ازم کے ساتھ غداری ہو گی کیونکہ نون لیگ اسٹیبلشمنٹ اور سیاستدانوں کے نکاح سے پیدا ہوئی۔
جبکہ پی پی سیاستدانوں اور جمہوریت کے نکاح سے پیدا ہوئی۔۔

عمران خان نے کبوتر سے کہا آپ کی سب باتیں مان لی جائیں گی۔۔ پیپلز پارٹی والے بس اتنا کہہ کر استعفے دے دیں کہ کہ موجودہ حکومت کو پاکستان کی اکثریتی عوام امریکی سازش کا حصہ سمجھتی ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ حقیقی جمہوریت کو ہی فروغ دیا ۔۔ اس لئے جمہور کی آواز کو دیکھتے ہوئے ہم ایسی حکومت کے ساتھ کام نہیں کر سکتے جس پر سازش کا داغ ہو اور جمہوریت پر شب خون مارنے جیسے الزامات ہوں۔۔

واپس کریں