دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جھوٹ کی بنیاد پر کھڑی عمارت
No image پاکستان کی ترقی اور استحکام میں سیاسی بدامنی، باربار کی فوجی مداخلت، معاشی بدحالی، دہشت گردی، قدرتی آفات اور آسمان کو چھوتی مہنگائی جیسی رکاوٹیں شامل ہیں۔حالیہ برسوں میں ملک کئی بار ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچ چکا ہے جبکہ اس کے غیر ملکی قرضوں کی سطح آخری حدوں تک پہنچ گئی ہے۔ اگرچہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے کئی بیل آؤٹ پیکجز میں توسیع کی ہے، لیکن اس مرتبہ آئی ایم ایف کے احکامات سخت شرائط کے ساتھ منظرِ عام پر آئے ہیں۔ دوسری جانب ہم ابھی بھی آئی ایم ایف کے ساتھ اگلے مذاکرات یا کسی نتیجے کا انتظار کر رہے ہیں جبکہ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس وقت کئی پاکستانی عہدیدار آئی ایم ایف اور پاکستان کے مابین مذاکرات کے سلسلے میں لابنگ کر رہے ہیں تا کہ پاکستان کو فنڈ نہ مل سکے۔

ہمیں بتایا جاتا ہے کہ امید کی کرنیں باقی ہیں مثلاً جیسے کہ پاکستان نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی پر فخر کرتا ہے جو آنے والے سالوں میں کام آ سکتی ہے،جیسے پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، جس میں معدنیات اور قابل کاشت اراضی بھی شامل ہے، جنہیں ترقی اور ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن دوسری جانب ہم قابل کاشت قیمتی زمین کو ہاوسنگ سوسائٹیوں میں تبدیل کر تے ہیں اور ہنر مند و اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں کی بڑی تعداد باہر کے ممالک میں جا رہی ہے۔
پاکستان کو درپیش ایک اور اہم چیلنج سیاسی عدم استحکام ہے۔ لیکن پاکستان فوجی بغاوتوں کے باعث سیاسی بدامنی کی سیاہ تاریخ بھی رکھتا ہے جبکہ اسی سلسلے میں ہمسایہ ملک بھارت کے ساتھ تعلقات74 ب برس سے تناؤ کا شکار رکھے گئے ہیں۔

دہشت گردی بھی پاکستان کے لیے سنگین چیلنج ہے۔ یہ قوم طویل عرصے سے طالبان اور القاعدہ سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کا نشانہ بنی ہوئی ہے، جن کی سرزمین پر گزشتہ برسوں میں متعدد مہلک حملے ہوئے ہیں لیکن حال ہی میں بدقسمتی سے پالیسی کے انتخاب اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تبدیلیوں نے اس منظر کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ عمل مغربی سرحد پر مذہبی عناصر کو خوش کرنے کے لیے کیا گیا تھا لیکن یہ طالبان اور جنگجو کس کی ایجاد تھے، کس نے انہیں پالا پوسا اور یہ کس کا اثاثہ ہیں؟ سوات والا ڈرامہ تو ابھی کل ہی کی بات ہے جہاں ایک وقت میں ایٹمی ریاست کی رٹ کا خاتمہ ہو چکا تھا۔ملک کی موجودہ صورتحال سے ہر جانب مایوسی بڑھ رہی ہے۔ عوام کا عام خیال ہے کہ ہم اپنا مقصد کا کھو چکے ہیں اور ایک بے ہنگم ہجوم بن چکے ہیں۔

کسی نے کہا تھا کہ اگر آپ جھوٹ کو کافی دیر تک دہراتے ہیں، تو یہ جھوٹ ہونا بند ہو جاتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کی ہر ناکام حکومت کو کس چیز نے بچایا؟ جھوٹ نے،جی ہاں جھوٹ نے اورپی ڈی ایم کی حکومت کی بنیادیں بھی جھوٹ پر کھڑی ہیں۔ہمیں بانیِ پاکستان کے پاکستان اور علامہ اقبال کے قومی خواب کی تعبیر کے لیئے از سرِ نو جدوجہد کرنا ہو گی۔

ترجمہ اور اڈیٹنگ:احتشام الحق شامی
بشکریہ،ایکپریس ٹریبیون
واپس کریں