دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مودی حکومت کشمیری خواتین کی عصمت دری کو کشمیریوں کی تذلیل کیلئے جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
No image اسلام آباد۔بیدار رپورٹ:۔ پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کے چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے فاشسٹ نریندر مودی کی فاشسٹ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کشمیری خواتین کی عصمت دری کو کشمیریوں کی تذلیل کرنے اور بھارتی سفاکانہ تسلط کے خلاف جاری جدوجہد کو دبانے کے لیے جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے جموں وکشمیر لبریشن کمیشن اور نمل (NUML) یونیورسٹی کے شعبہ مینجمنٹ سائنسز کے زیراہتمام یونیورسٹی ہال میں منعقد ہ سمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سابق رکن صوبائی اسمبلی اور ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ محترمہ عابدہ راجہ، سابق ڈپٹی سپیکر آذادکشمیر اسمبلی محترمہ شاہین کوثر ڈار، ڈین منیجمنٹ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر زاہد اقبال اور ڈائریکٹر جموں وکشمیر لبریشن کمیشن سرورحسین گلگتی، پروفیسر سردار وارث علی نے بھی خطاب کیا۔ سٹیج سکریٹری کے فرائض انچارج سوشل میڈیا نجیب الغفور خان نے انجام دیئے۔ مشعال ملک نے کہا کہ اگرچہ ہر کشمیری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے لیکن خواتین کو بدترین تشدد کا سامنا ہے۔

بھارتی بربریت کے شکارسینئر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ قابض افواج، پولیس، نیم فوجی دستوں اور ایجنسیوں کے ہاتھوں کشمیری خواتین کے ظلم و ستم کا سلسلہ بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ہے جس نے وادی کے رہائشیوں کے لیے زندگی کو جہنم بنا دیا ہے۔ چیئرپرسن نے جاری تحریک آزادی میں بہادر کشمیری خواتین کو ان کی عظیم قربانیوں پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جنوری 2001 سے اب تک کم از کم 682 خواتین کو فوجیوں نے شہید کیا لیکن فاشسٹ حکام بہادر خواتین کی ہمت کو پست نہیں کر سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے میں ہزاروں خواتین اپنے بیٹوں، شوہروں، باپوں اور بھائیوں سے محروم ہوئیں جنہیں بھارتی فوجیوں نے حراست میں لاپتہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 34 سالوں کے دوران 8000 سے زائد کشمیری زیر حراست لاپتہ ہوئے۔انہوں نے کہا کہ“کئی مائیں اپنے لاپتہ بیٹوں کے انتظار میں مر گئیں جبکہ مقبوضہ علاقے میں کئی دہائیوں سے بیوائیں اور نصف بیوائیں تکلیف میں ہیں۔”حریت رہنما نے مقبوضہ علاقے میں خواتین پر بھارتی مظالم پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کی مذمت کی۔مشعال ملک نے زور دیا کہ عالمی برادری کو بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستانی فورسز کی طرف سے کیے جانے والے جنسی تشدد کو روکنے کے لیے بیدار ہونا چاہیے۔

مشعال ملک نے بتایا کہ حریت رہنماؤں اور کارکنوں جیسے آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، انشا طارق شاہ، صائمہ اختر، عائشہ مستق، حنا بشیر بیگ اور آسیہ بانو سمیت دو درجن سے زائد خواتین بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط مقبوضہ جموں و کشمیر اور نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو صرف حق خودارادیت کے منصفانہ مطالبے اور جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کی نمائندگی کرنے پر ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
واپس کریں