دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان ڈالرز کے وینٹی لیٹر پر
No image اکمل سومرو لاہور
ابھی فورڈ فاؤنڈیشن امریکا کی سالانہ رپورٹ برائے 1961ء کا مطالعہ کر رہا ہوں، ویسے تو تاریخی دستاویز کا مطالعہ جب بھی کروں تو یقین مزید پختہ ہوتا ہے کہ پاکستان دراصل امریکا کا لے پالک بچہ ہے جس کی کفالت اور تربیت کی ذمہ داری امریکا نے تقسیم ہند کے وقت سے اٹھا رکھی ہے، ویسے تو امریکی ڈالرز کی پاکستان میں منتقلی کی بنیاد قائد اعظم محمد علی جناح صاحب نے رکھی تھی، یقینا یہ بنیاد قومی مفاد کے تحت رکھی گئی ہوگی اس کہ تفصیلات پھر سہی۔

بہرحال اس رپورٹ میں درج ہے کہ فورڈ فاؤنڈیشن امریکا نے ہاورڈ یونیورسٹی کے ذریعہ سے پلاننگ کمیشن آف پاکستان کیلئے 1961ء میں 7 لاکھ 90 ہزار ڈالرز کی امدادی رقم فراہم کی، فورڈ فاؤنڈیشن کی سابقہ گرانٹس سمیت یوں 27 لاکھ 70 ہزار ڈالرز پاکستان کو مہیا کیے گئے۔ ہاورڈ یونیورسٹی کے کنسلٹنٹس کی ہائیرنگ ہوئی اور ہاورڈ یونیورسٹی نے پلاننگ کمیشن کو تکنیکی معاونت فراہم کی اور پاکستان کے پہلے اور دوسرے پنج سالہ منصوبہ کی پلاننگ اور ریسرچ کا کام امریکا نے کیا۔

پاکستان کی جڑوں میں امریکا نے ایسے منصوبوں سے سرایت کی۔ ابھی چند روز قبل امریکا نے 20 کروڑ ڈالرز کی امداد پاکستان کو جاری کی ہے اور آئی ایم ایف سے مزید ڈالرز لینے کیلئے پاکستان کینڈی لینڈ انڈسٹری کے مالک وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل واشنگٹن پہنچ چکے ہیں۔
بحوالہ فورڈ فاؤنڈیشن سالانہ رپورٹ 1961ء، صفحہ نمبر 74
نوٹ: اندھی تقلید کے حاملین ہذا کی عقلی تسکین کیلئے رپورٹ بمعہ حوالہ بتائی ہے تاکہ سکون رکھیں۔
واپس کریں