پروگریسو سٹوڈنٹس کے پلیٹ فارم سے طلبہ یونیز کی بحالی اور انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے پروفیسر عمارعلی جان نےعملی سیاست میں آنے کا اعلان کردیا۔
انہوں نے کہا، ’ہمارا سیاسی پارٹی جماعت بنانے کا مقصد حصول اقتدارنہیں بلکہ وسائل کی عوام تک برابر تقسیم کے لیے ایوانوں میں جاکر موثر کردار ادا کرنا ہے۔‘
عمار کے بقول انہوں نے الیکشن کمیشن میں ’حقوق خلق‘ کے نام سے جو سیاسی جماعت رجسٹر کروائی ہے اس کے پلیٹ فارم سے گلی محلوں کے مسائل حل کرنے کے ساتھ تعلیم اور صحت پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ بھارتی عام آدمی پارٹی کی طرز پر عام آدمی کے مسائل حل کرنے اور تعلیم سب بچوں کو فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
پہلے مرحلے میں پنجاب کے مخصوص حلقوں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں جہاں بچوں کو تعلیمی سہولت صحت کے لیے کیمپ لگائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی فنڈنگ سے بھی عام شہریوں پر پیسہ خرچ نہیں کیا جاتا حکومتیں رئیل سٹیٹ یا دوسرے کاروباروں کے لیے پالیسیاں لاتی ہیں لیکن تعلیم اور صحت پر صرف سیاست کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا، ’ہم پسماندہ علاقوں میں ٹیمیں بنا کر عوام کو مسائل سے متعلق، خواتین اور بچوں کو شعور دینے کے پلان پر عمل کر رہے ہیں خواتین کے مسائل حل کرنے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔‘
عمار کے مطابق، ’سرمایہ داروں پجارو اور گارڈز کے ذریعے ووٹ لے کر کامیاب ہونے والے عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے۔ ہم نچلی سطح سے لے کر مڈل کلاس کو ٹکٹیں دیں گے۔‘
واپس کریں