دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
روح کی تلاش !دامن_خیال از کامران رفیع
No image زلفی کی اپنی مرشد سے کی گٸ گفتگو کو گھٹیا سیاسی مقاصد کے لیے موقع سمجھنے کی بجاۓ انسانی نفسیات کے زاویہ سے سننے اور سمجھنے کی ضرورت ہے زلفی بخاری کا اصل دکھ کیا ہے؟ نہ اس کے پاس دولت کی کمی ہے ۔ شہرت بھی موجود ہے ۔ اس عمر میں غیر معمولی اثر و تعلقات ہیں مطلب طاقت بھی موجود ہے اور ہاں عورت کی بھی کمی نہیں۔ تو دولت شہرت طاقت اور عورت کے ہونے کے باوجود وہ آسودہ مطمٸن اور خوش کیوں نہیں ؟
مرد اور طواٸف پر کی گٸ تحقیقات یہ بتاتی ہیں کہ بدقسمتی سے چالیس سال کے لگ بھگ عمر کے مرد طواٸف کے پاس سب سے زیادہ جاتے ہیں اور دنیا بھر میں ایسا رجحان ہے ۔اس عمر میں وہ کیوں کوٹھے پر جاتے ہیں جبکہ وہ میچور ہورہا ہوتا ہے یا ہو چکا ہوتا ہے ؟ کیا وہ جسمانی ہوس کے لیے جاتے ہیں ؟
عورت یہی سمجھتی ہے اور دنیا بھی اسے یہی طعنہ دیتی ہے ۔
مگر حقیقتا وہ جسمانی آسودگی کے لیے نہیں جاتے بلکہ وہ ذہنی آسودگی کے لیے جاتے ہیں ۔
چالیس سال کی عمر تک پہنچ کر مرد کو اپنی راٸیگانی اور کم ماٸیگی کا احساس بہت زیادہ ستانے لگتا ہے اسی لیے اللہ کریم نے چالیس سال کی عمر کی دعا سکھاٸ ہے یاد دہانی کرواٸ ہے اور اسے اپنی طرف متوجہ کیا ہے ۔
بہرحال چالیس سال کی عمر تک ساس بہو کی کھینچاتانی میں وہ ماں سے دور ہوچکا ہوتا ہے اور بیوی یا اپنے پروفیشن میں مگن ہوتی ہے یا اپنے بچوں میں ۔
تو جب وہ پیچھے مڑ کر دیکھتا ہے تو اسے لگتا ہے اس نے خود کو ضاٸع کردیا ۔
اسے ایسا اس لیے لگتا ہے کیونکہ جس عورت پر اس نے سب کچھ نچھاور کیا ہوتا ہے وہ اس کے جذبات اور اس کی کنٹری بیوشن کو نہیں سراہتی بلکہ الٹا اسے کوستی ہے تو وہ ایک ایسی عورت کی تلاش میں نکل پڑتا ہے جو اس کے جذبات کو سمجھ سکے جو اس کی کنٹری بیوشن پر اسے تھپکی دے سکے جو اس کی ناکامیوں پر اس کی ڈھارس بندھا سکے۔
نبی علیہ السلام نے اسی لیے ایسی بیوی کو بغیر حساب جنت کی بشارت جو شوہر کے ساتھ بہترین برتاو کرے
بدقسمتی سے زلفی بس ایک ایسی عورت ہی کی تلاش میں تھکا ماندہ نظر آتاہے کہ جو اس کی سن سکے اسکے درد کو سمیٹ سکے ۔ بظاہر اتنی ساری کامیابیوں کے باوجود اسے ”سول میٹ“ نہیں مل سکی ۔
اسے رفیق الروح کی تلاش ہے ۔
یاد رکھیے کہ اگر گھر والی عورت اگر روح کی ساتھی نہیں بنے گی تو وہ اس کی تلاش میں باہر نکل جاۓ گا اور باہر نکل کر جانے کب وہ کسی کوٹھے پر جا گرے ۔العیاذ بااللہ
واپس کریں