دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اقتدار میں آنے پر تمام عوام دشمن احکامات واپس لیں گے ۔
No image بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ جب این سی اقتدار میں آئے گی تو وہ تمام عوام مخالف اقدامات کو واپس لے لے گی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے یہ بات سرینگر میں صوبائی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ بھی موجود تھے۔اجلاس کی وسعت کے دوران عہدیداروں نے عصر حاضر کے عوامی اور پارٹی مسائل پر روشنی ڈالی جن میں مہنگائی، بے روزگاری، مسماری کی مہم اور پراپرٹی ٹیکس کا نفاذ شامل ہے۔

کارکنوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، فاروق عبداللہ نے کہا کہ جمہوریت کی گراوٹ نے بغیر کسی رعایت کے علاقے کے ہر شعبے کو نقصان پہنچایا ہے۔ "جمہوریت کے لیے لٹمس ٹیسٹ یہ ہے کہ اگر پالیسی فیصلے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے کیے جائیں اور انہیں عوامی حمایت حاصل ہو۔ بدقسمتی سے موجودہ انتظامیہ کے فیصلے دونوں کے بغیر ہیں!،" انہوں نے مزید کہا۔

انہوں نے حالیہ حکومتی اقدامات کو عوام دشمن اور سنگین ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے فیصلے خطے میں جمہوری طور پر منتخب حکومت پر چھوڑے جائیں۔

این سی صدر نے کہا کہ بھارتی حکومت ریاست کی بحالی پر کشمیر کے لوگوں کو بے وقوف بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس نہیں کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں، فاروق عبداللہ نے کہا کہ علاقے میں مسماری کی مہمات نے غریب لوگوں کو بری طرح متاثر کیا ہے جن کی پناہ گاہوں کو بے رحمی سے زمین پر گرا دیا گیا تھا۔ "میرے خیال میں یہ بالکل غلط تھا۔ ان پناہ گاہوں کو اوپر آتے وقت کیوں نہیں روکا گیا؟ انہوں نے بینکوں سے قرضے لیے تھے۔ اب وہ کیا کریں گے؟‘‘۔
واپس کریں