دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
تمام مادری زبانوں کو قومی زبانوں کا درجہ دے کر تعلیمی اور دفتری زبان ڈکلیئرکیاجائے
No image لاہور ( بیدار رپورٹ)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری امیر بہادر خان ہوتی نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں اس امرپراتفاق پایاجاتاہے کہ تخلیق مادری زبان ہی کی مرہون منت ہے بد بختانہ ہمارے ہاں مادری زبانوں کی اہمیت سے مسلسل انکار کیاجارہا ہےمادری زبانوں کو تعلیمی اوردفتری زبانیں قراردیکراس کے ترویج وترقی کیلئے اقدامات اٹھانے ہونگے عوامی نیشنل پارٹی کےصوبائی جنرل سیکرٹری امیر بہادر خان ہوتی نے کہا ہے کہ زبان و ادب کی اہمیت سے آگاہ اقوام آج دنیا پر راج کررہے ہیں۔

پشتو کی ترقی اور ترویج کے لئے عوامی نیشنل پارٹی کے اکابرین ، رہنماﺅں اور کارکنوں نے اپنا کردارہمیشہ فعال انداز سے نبھایا ہے اور اس حوالے سے بلندو بانگ دعوﺅں کی بجائے عملی اقدامات اٹھا کر قوم اور زبان دوستی کا ثبوت دیا ہے ، پشتو زبان ، ادب اور صحافت کے فروغ میں اے این پی کے اکابرین کا کردار ناقابل فراموش ہے پشتوزبان و ادب کی تاریخ ہزاروں برسوں پرمحیط ہے تاریخی طور پر پشتونوں نے ہمیشہ اپنی زبان ، ادب ، تاریخ اور ثقافت کو اہمیت دی ہے اورا نفرادی سطح پر زبان کی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے مگر بد بختانہ حکومتوں کی سطح پر پشتو زبان سمیت دیگر مقامی زبانوں کی ترقی کے لئے تاریخ میں بہت کم اقدامات اٹھائے گئے ہیں پشتو زبان کی ترقی اور ترویج کے لئے فخرافغان باچاخان ، ان کے رفقاءکاراورعوامی نیشنل پارٹی کے اکابرین نے قابل قدر کردار اداکیا موقع ملا بلند وبانگ دعوﺅں کی بجائے عملی اقدامات اٹھائے چاہے وہ خیبرپشتونخوا میں پشتو سمیت دیگر مقامی زبانوں کونصاب کی زبان بنانے کا فیصلہ ہویا پھر پشتو ادب و ثقافت کی ترقی کے لئے ادبی اور ثقافتی تنظیموں کی سرپرستی کی صورت میں مگر پارٹی نے ہمیشہ اپنے فرائض احسن طریقے سے ادا کئے ہیں۔

امیر بہادر خان ہوتی نے اپنے بیان میں کہا گیا کہ آج دنیا اکیسویں صدی میں جی رہی ہے اور یہ صدی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صدی کہلاتی ہے جس میں گلوبلائزیشن اور دیگر وجوہات کی بناءپر قوموں کی زبان و ادب اور ثقافت کو بہت زیادہ خطرات لاحق ہوگئے ہیں ایسے میں ہم سب کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی زبان وادب کی ترقی اور اس کی بقاءکے لئے اپنا فعال کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ21فروری کو مادری زبانوں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے آج کے دن کا تقاضہ ہے کہ ہم اپنی مادری زبانوں کو درپیش خطرات کا جائزہ لیں اور ان سے نمٹنے کے لئے ایسا لائحہ عمل اختیار کریں جس کی مدد سے اپنی زبان کو فنا ہونے سے بچائیں پشتو سمیت تمام مادری زبانوں کو قومی زبانوں کا درجہ دے کر اسے تعلیمی اور دفتری زبان ڈکلیئرکیاجائے اور ان کےفروغ اوربقاءکےلئے اقدامات اٹھائے جائیں
واپس کریں