دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ماہرینِ نفسیات کے مطابق ذہانت کی چار اقسام ہیں
No image 1) ذہانت کا حصہ (IQ) Intelligence Quotient
2) جذباتی مقدار (EQ) Emotional Quotient
3) سماجی حصہ (SQ) Social Quotient
4) مشکل وقت میں رویہ (AQ)Adversity Quotient
1. ذہانت کا حصہ (IQ): یہ آپ کے فہم سمجھ کی سطح کا پیمانہ ہے۔ آپ کو ریاضی کو حل کرنے، چیزیں یاد کرنے اور سبق یاد کرنے کے لیے IQ کی ضرورت ہے۔
2. جذباتی اقتباس (EQ): یہ آپ کی دوسروں کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے، وقت پر قائم رہنے، ذمہ دار بننے، ایماندار ہونے، حدود کا احترام کرنے، عاجز، حقیقی اور خیال رکھنے کی آپ کی صلاحیت کا پیمانہ ہے۔
3. سماجی اقتباس (SQ): یہ دوستوں کا نیٹ ورک بنانے اور اسے طویل عرصے تک برقرار رکھنے کی آپ کی صلاحیت کا پیمانہ ہے۔
جن لوگوں کا EQ اور SQ زیادہ ہوتا ہے وہ زندگی میں ان لوگوں کے مقابلے میں آگے بڑھتے ہیں جن کا IQ زیادہ ہوتا ہے لیکن EQ اور SQ کم ہوتا ہے۔
زیادہ تر اسکول IQ کی سطح کو بہتر بنانے کا فائدہ اٹھاتے ہیں جبکہ EQ اور SQ کو کم کیا جاتا ہے۔
ایک اعلی IQ والا آدمی اپنی نوکری کیلیے اوسط IQ لیکن اچھے EQ اور SQ والے آدمی کا محتاج ہوسکتا ہے۔
آپ کا EQ آپ کے کردار کی نمائندگی کرتا ہے، جبکہ آپ کا SQ آپ کے انتہائی اثرانداز شخصیت ہونے کی نمائندگی کرتا ہے۔
ایسی عادات کو اپنائیں جو ان تینوں Qs کو بہتر بنائے گی، خاص طور پر آپ کے EQ اور SQ۔
اب ایک چوتھا، ایک نیا نظریہ ہے:
4. مصیبت کے وقت آپکا رویہ (AQ): زندگی میں کسی نہ کسی مشکل سے گزرنے، اور اپنا دماغ کھوئے بغیر اس سے باہر آنے کی آپ کی صلاحیت کا پیمانہ۔
مشکلات کا سامنا کرنے پر، AQ طے کرتا ہے کہ کون ہار مانے گا، کون اپنے خاندان کو چھوڑ دے گا، اور کون خودکشی پر غور کرے گا۔
والدین براہِ کرم اپنے بچوں کو صرف اکیڈمکس کے علاوہ زندگی کے دیگر شعبوں سے روشناس کرائیں۔ انہیں دستی مشقت کو پسند کرنا چاہیے (کبھی بھی کام کو سزا کے طور پر استعمال نہ کریں)، کھیل اور فنون۔
ان کا آئی کیو، نیز ان کا EQ، SQ اور AQ تیار کریں۔ انہیں کثیر جہتی انسان بننا چاہئے تاکہ وہ اپنے والدین سے آزادانہ طور پر کام کرسکیں۔
واپس کریں