دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
90 فی صد علاقہ کلیئر ،10 فیصد علاقہ کب کلیئر ہو گا؟
No image احتشام الحق شامی :۔پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے سے شہدا کی تعداد 90 ہوگئی جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔اس ضمن میں اشٹبلشمنٹ کی جانب سے شجرِ َ ممنوعہ سمجھے جانے والے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا ہے ”پختونخوا میں جنگ ابھی جاری ہے اور پشتون مارے جا رہے ہیں لیکن ریاست اپنی ناقص افغان پالیسی کو ترک کرنے سے انکاری ہے“ جبکہ آصف علی زرداری خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں کا سرگرم ہونا انتہائی خطرناک قرار دیا ہے۔ دریں اثناء پشاور دھماکے کے بعد اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔

یہ خاکسار عرضِ پرواز ہے کہ نواب اکبر خان بگٹی کی شہادت اور پھر نائن الیون کے فوری بعد پاکستان کا امریکہ بہادر کے آگے لیٹ جانا ہی وہ اصل فیصلے تھے جن کا خمیازہ یہ ملک ابھی تک بھگت رہا ہے اور نہ جانے ابھی اور کتنا بھگتا پڑے گا لیکن ریاست کی سوئی ابھی تک سابق آمر پرویز مشرف کی بنائی ہوئی پالیسیوں کی ارد گرد گھوم رہی ہے۔

سینیٹر رضا ربانی نے کل ہی باچا خان کانفرنس میں ریاست کی توجہ اسی جانب دلائی تھی کہ دہشت گردی اور طالبان کے حوالے سے جب پارلیمنٹ کو بائی پاس کر کے اہم فیصلے کیئے جائیں گے تو ان فیصلوں کا نتیجہ کبھی بھی مثبت نہیں نکلے گا۔
ملک میں دھشت گردی کے خلاف ہونے والے ہر آپریشن کے بعد ہمیشہ یہ کہا جاتا رہا ہے کہ 90 فی صد علاقہ کلیئر ہو گیا لیکن ہم نے ہمیشہ دیکھا کہ10 فیصد علاقہ امن و امان کے حوالے سے پورے ملک کے لیئے دردِ سر بنا رہا اوریہ 10 فی صد علاقہ کبھی خیبر پختون خواہ اور کبھی پنجاب میں اپنی موجودگی کا احساس دلاتا رہا۔

ہمیں دشمن کو اس کے گھر میں گھس کر مارنے کے دعوے کرنے کے بجائے اپنے گھر کے بارڈر کو محفوظ بنانے کی زیادہ ضرورت ہے، یہی حقیقتِ حال ہے۔
واپس کریں