دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
داستانِ کرپشن۔حکومتِ عمرانیہ کے چند میگا اسکینڈلز
No image سابقہ خاتون اول پنکی پیرنی کی فرنٹ لیڈی فرح خان عرف گوگی گجر کی میگا کرپشن کے قصے سے قطع نظر اپوزیشن نے کبھی عمران خان نیازی کے میگا کرپشن سکینڈلز پر زیادہ بات نہیں کی، آئیں آج نیازی رجیم کے ‏چند ایک میگا اسکینڈلز پر ایک طائرانہ نظر ڈالتے ہیں۔
ادوایات کا اسکینڈل :
پی ٹی آئی حکومت میں آتے ہی یہ سب سےبڑا اور پہلا میگا سکینڈل تھا، جس میں ایک دم سےدوائیوں کی قیمتوں میں 100 سے 350 فیصد اضافہ ہوا، اسی سکینڈل کی پاداش میں ایماندار نیازی نےاپنے ہی وزیر صحت کو نکال دیا، بعد میں اسے پھر پارٹی کا عہدہ دے دیا
پشاور BRT اسکینڈل:
مشہور زمانہ BRT سکینڈل کو کرپشن سکینڈلز کی ماں کا درجہ حاصل ھے۔ تقریبا 38 ارب کے تخمینے سے شروع ہونے والا یہ پراجیکٹ کب اور کس طرح 120 ارب پر پہنچ گیا، یہ تب ہی پتہ چلے گا جب سپریم کورٹ اس کی تحقیقات پر لگا ہوا سٹے ھٹا کر تحقیقات کروائے
انرجی اسکینڈل:
ن لیگ حکومت کے خاتمے کے بعد LNG سیکٹر ہمیشہ ہی کرپٹ حکومت کے نشانے پر رہا، جس چیز سے ہم نے سستی بجلی اور سستی گیس فراہم کرنی تھی، اسے بھی کرپٹ حکومت نے پیسے بنانے کا ذریعہ بنالیا۔ جان بوجھ کر تاخیر سے مہنگی ترین گیس خرید کر ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ نقصان پہنچانے کی بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ ایماندار نیازی کے معتمد خاص ندیم بابر جو خود آئل انڈسٹری سے وابستہ تھے (حالیہ دنوں میں نکالا گیا) نے لگاتار تین سال مہنگی ترین بجلی بنا کر نہ صرف عوام کو لوٹا بلکہ گردشی قرضوں میں بھی ہوش ربا اضافہ کیا
چینی اسکینڈل:
ایماندار نیازی حکومت کا طرہ امتیاز، اس پر کافی بحث ہوچکی اور سبھی جانتے ہیں چینی سکینڈل میں کس طرح نیازی حکومت نے ٹارگٹڈ سبسڈی دی، سستے داموں برآمد کی اور مہنگے داموں وہی چینی درآمد کرکے اربوں روپے کا چونا لگایا گیا۔
آٹا اسکینڈل:
یہ بھی بالکل چینی سکینڈل کے طرز کی ڈکیتی تھی. ایماندار نیازی کی حکومت کی۔ بمپر فصل ہونے کے باوجود ملک میں گندم کا مصنوعی بحران پیدا کرکے اربوں روپے کی دیہاڑی لگائی گئی، نیازی سرکار نے دونوں سکینڈلز کی رپورٹ پر کاروائی کرنے کا وعدہ کیا مگر حسب معمول کچھ نہ ہوا
مالم جبہ اسکینڈل:
سابق وزیر دفاع پرویز خٹک اور ایماندار نیازی کے خاص الخاص سیکٹری اعظم خان کا کارنامہ، منظور نظر کمپنی ۱۵ کی جگہ ۳۳ سال کی لیز دی اور اسکے علاوہ اضافی جنگل کی 275 ایکڑ اراضی بھی دیدی۔ نیب نے اسے میگا سکینڈل قرار دیا مگر کچھ نہ کیا
بلین ٹری سونامی اسکینڈل:
ایک ارب درخت پر ایماندار نیازی کی کرپٹ حکومت پچھلے سات سال عوام سے غلط بیانی کررہی ہے، اربوں روپے کے اس گھپلےمیں کبھی سرےسے ارب درخت لگے ہی نہیں، درختوں کی اکثریت غائب ہوچکی اور اس کے علاوہ کئی ٹھیکیداروں کو کیش ادا کیا جس کا کچھ پتہ نہیں
پٹرولیم شارٹیج اسکینڈل:
یہ وہ اسکینڈل جس نے ایماندار نیازی کےبلاڈلے ندیم بابر کی وکٹ اڑائی، ملک میں پٹرول کا مصنوعی بحران پیدا کر کے چند منظور نظر کمپنیوں نے مہنگے داموں تیل بیچ کر اربوں روپے لوٹے۔ ایران سے اربوں کا پٹرول سمگل ہوا، لیکن پھر معاملہ مکمل دبا دیا گیا۔
رنگ روڈ اسکینڈل:
رنگ روڈسکینڈل ابھی حالیہ دنوں کا ہی ہے،کس طرح سے اپنے منظور نظر افراد اور سوسائٹیوں کو نوازنے کی خاطر روڈ کے پلان کو بار بار بدلا گیا جس میں کچھ وزرا کا بھی نام ہے اور بنانے والی محب وطن FWO نے ہاتھ کھڑے کر دیئے اور سارا الزام سول حکومت کے سر ڈال دیا
کورونا فنڈز اور ویکسین اسکینڈل:
ایماندار نیازی کی حکومت نے باہر سے آنے والےکورونا امدادی فنڈز میں اربوں روپے گھپلے کیے، کم از کم چالیس ارب روپے کی رقم ایسی جس کا ان کے پاس کوئی جواب نہیں، اسکے علاوہ پاکستان نے چھبیس لاکھ روپے فی مریض کے حساب سے دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا۔ نیز غیر ملکی کمپنیوں سے تجرباتی ویکسین اپنے شہریوں کو لگاکر اربوں وصول کئے گئے جس کا اقرار خود سربراہ ادارہ فوجی نے کیا لیکن یہ رقم کہاں گئی اسکا کچھ پتا نہیں۔
‏یہ سارے کرپشن سکینڈلز ایسے ہیں جن پر پورے تھریڈ لکھے جا سکتے ہیں اور میں آپ کو یقین سےبتاسکتا ہوں کہ ایسے کئی سکینڈلز ہیں جو میری نظر سے اوجھل ھیں یا یاد نہیں اور ایسے کئی ہیں جو ابھی تک منظر عام پر آئے ہی نہیں۔
اب آپ خود فیصلہ کرکے بتائیں کہ کیا کسی ایماندار کے دور حکومت یہ سب ممکن تھا؟

تحریر کننددہ۔ پاکستان سے محبت کرنے والا ایک شہری
واپس کریں