دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اقوام متحدہ سے مشرقی تیمور، جنوبی سوڈان کی طرح کشمیر کو آزادی دلانے کا مطالبہ ۔
No image پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کے چیئرپرسن مشعل حسین ملک نے جمعرات کو کہا کہ دنیا کی بہت سی قومیں آزاد ہوئیں اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں ریفرنڈم کرائے گئے لیکن بدقسمتی سے کشمیری عوام کو سات دہائیوں سے زائد گزر جانے کے باوجود ان کے پیدائشی حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا۔

یاسین ملک کی اہلیہ مشعال نے ایک بیان میں کہا کہ یوم حق خود ارادیت لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں منایا جاتا ہے تاکہ اقوام متحدہ کو اس کی قراردادوں کے تحت تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی یاد دہانی کرائی جا سکے۔ جس کا انتقال 05 جنوری 1949 کو ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نریندر مودی کی قیادت میں فاشسٹ بھارتی حکومت بھارتی فوج کی اسٹیبلشمنٹ اور خوفناک ایجنسیوں را، انٹیلی جنس بیورو، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو مقبوضہ وادی میں اختلافی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے ہر قسم کا ظلم و جبر ڈھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا حل نہ ہونے والا تنازعہ جنوبی ایشیا میں ایٹمی فلیش پوائنٹ بن چکا ہے۔ حریت نے کہا کہ لوگ اس دن کو اس عہد کے ساتھ منائیں گے کہ وہ اپنی آزادی کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچنے تک جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے اور عالمی برادری اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے میں بری طرح ناکام رہے جس کے نتیجے میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں لوگوں کو مسلسل مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مشعال نے کہا کہ دنیا کی منافقت اور بھارتی توسیع پسندانہ عزائم نے کشمیر میں ناقابل تصور تباہی مچائی ہے اور جنوبی ایشیا کے امن کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
واپس کریں