دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
توشہ خانہ کے تحفے
No image چونکہ توشہ خانہ کے تحائف کی فروخت سے متعلق تنازعہ شہ سرخیوں اور کمرہ عدالتوں پر حاوی ہے، وفاقی حکومت نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران موصول ہونے والے تحائف کی تفصیلات کو عام کرکے معاملے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کا اشتراک کرنے اور شفافیت کو نافذ کرنے کا یہ فیصلہ لاہور اور اسلام آباد ہائی کورٹس کے حکم کے بعد آیا ہے، جس میں 1947 سے ریاستی حکام کی جانب سے حاصل کردہ تحائف کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔

یہ ایک مثبت پیش رفت ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس سال کے شروع میں جب ریاستی تحائف سے متعلق مزید شفاف پالیسی بنانے کے لیے 12 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی تو اس کا اشارہ دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق توشہ خانہ (مینجمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ 2022 کا مسودہ تیار کرنے کے لیے استعمال ہونے والی بین وزارتی کمیٹی کی رپورٹ بھی وفاقی کابینہ مجوزہ بل کے ساتھ اپنے اگلے اجلاس میں اٹھائے گی۔

کمیٹی نے اپنی حتمی سفارشات میں کہا کہ غیر اعلانیہ تحائف کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے جائیں اور ہر سہ ماہی میں معلومات کو اپ ڈیٹ اور اپ لوڈ کیا جائے۔ اگرچہ یہ قدم معنی خیز ہے، یہ دیکھنا باقی ہے کہ اسے باقاعدگی سے کس طرح اپ ڈیٹ کیا جائے گا اس کے پیش نظر کہ کس طرح عوامی ویب سائٹس کو خراب طریقے سے برقرار رکھا جاتا ہے اور ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن ایک مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ ایک اور مثبت تجویز غیر اعلانیہ تحائف کی منتقلی کی کم از کم حد (10,000 روپے) کو ہٹانے کے حوالے سے ہے۔

اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ کس طرح ریاست اور آبادی کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے، موصول ہونے والے تحائف اور ان کی قسمت کے بارے میں مکمل تحقیقات اور انکشاف کی ضرورت ہے۔ یہ کسی ایک جماعت کے بارے میں نہیں بلکہ اخلاقیات اور اصولوں کے بارے میں ہے۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ تینوں قومی جماعتوں کی قیادت نے توشہ خانہ کے قوانین کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا ہے۔ مزید یہ کہ اس بات پر بھی غور کرنا چاہیے کہ پاکستان کے معاملے میں یہ رجحان زیادہ واضح کیوں ہے اور اس سے کیا پیغام ملتا ہے۔ دوسری مثالوں سے سیکھتے ہوئے، آگے کا راستہ یہ ہے کہ یا تو تحائف کو اہمیت اور سیاق و سباق کے لحاظ سے سرکاری عمارتوں میں نمائش کے لیے رکھا جائے یا خیراتی اداروں کے لیے عطیات یا نیلامی کے ذریعے ان کو ضائع کیا جائے۔
واپس کریں