دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مودی حکومت نے جماعت اسلامی، سید علی گیلانی کی تین جائیدادیں سیل کر دیں
No image بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکام نے کشمیریوں کو جاری تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کے لیے ان کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔آئی آئی او جے کے میں ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اعلان کیا کہ تحریک آزادی سے وابستہ لوگوں کی جائیدادوں کو مسمار کرنے اور سیل کرنے کا عمل آنے والے دنوں میں تیز کیا جائے گا۔ قابض حکام نے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد میں کردار ادا کرنے پر حریت رہنماؤں اور تنظیموں بالخصوص IIOJK کی جماعت اسلامی کی جائیدادیں پہلے ہی ضبط کر رکھی ہیں۔

بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں، جماعت اسلامی کی ملکیتی تین جائیدادیں، جن میں 17 مرلہ دو منزلہ رہائشی ڈھانچہ بھی شامل ہے جو سری نگر کے علاقے برزلہ میں معروف کشمیری رہنما سید علی گیلانی کے نام پر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ حکام

ضلع سری نگر کے دائرہ اختیار میں واقع جماعت اسلامی کی ملکیت یا اس کے زیر قبضہ یہ تینوں جائیدادیں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سری نگر کے 19 دسمبر کو جاری کردہ حکم نامے پر سیل کردی گئی ہیں۔

ایک جائیداد میں خوشی پورہ شالیٹنگ میں 01 کنال اور 07 مرلہ اراضی جماعت اسلامی کے نام پر بشیر احمد لون ولد عبدالصمد لون، جو کہ ہاروان، سری نگر کے رہائشی ہیں۔

ایک اور خوشی پورہ شالیٹنگ میں 01 کنال اور 03 مرلہ اراضی کا ایک ٹکڑا بھی جماعت اسلامی کے بشیر احمد لون ولد عبدالصمد لون کے نام ہے جو کہ ہاروان، سری نگر کے رہائشی ہیں۔

تیسری پراپرٹی ایک دو منزلہ رہائشی ڈھانچہ ہے جو سید علی گیلانی کے نام پر بارزلہ، سری نگر میں 17 مرلہ اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے۔
واپس کریں