دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سری نگر کے رہائشیوں نے مودی حکومت کے مسلم مخالف اقدام کے خلاف احتجاج کیا۔
No image بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں سری نگر کے علاقے شیو پورہ کے رہائشیوں نے مسلم اکثریتی علاقے میں شراب کی کھپت کو فروغ دینے کے لیے نریندر مودی کی قیادت والی فاشسٹ بھارتی حکومت کے اقدام کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔
شیو پورہ کے باشندے سڑکوں پر نکل آئے اور محلے کے ایک اسکول کے قریب شراب کی دکان کھولنے کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے شراب کی دکان کو جلد سے جلد بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین میں سے ایک جس نے اپنی شناخت رویجی رازدان کے نام سے کی، میڈیا کو بتایا کہ اسکول کے قریب شراب کی دکان قائم کرنے سے طلباء پر برا اثر پڑے گا۔ "نئی شراب کی دکان ایک اسکول کے قریب قائم کی گئی ہے۔ براہ کرم مجھے بتائیں کہ جب ایک طرف شراب کی دکان ہو اور دوسری طرف سنیما ہو تو طلباء کیسے سیکھیں گے،‘‘ انہوں نے کہا۔

رازدان نے کہا کہ علاقے میں بہت سے اسکول ہیں۔ "قانون خود کسی کو بھی اسکول، مذہبی مقام یا رہائشی علاقے کے قریب شراب کی دکان لگانے سے منع کرتا ہے۔ ہماری مائیں اور بہنیں اس شراب کی دکان کی موجودگی میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کریں گی،‘‘ انہوں نے مزید کہا۔

مظاہرین میں سے ایک نے اسکول کے قریب شراب کی دکان کھولنے کو "بے وقوفانہ اور شرارتی" قرار دیا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مودی حکومت 05 اگست 2019 کو IIOJK کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بعد اس علاقے میں اپنے مسلم مخالف ایجنڈے کو زبردستی نافذ کر رہی ہے۔ مقبوضہ علاقے میں شراب کی کھلے عام فروخت اس کے مذموم ایجنڈے کا حصہ ہے کیونکہ اسلام میں شراب پینا ممنوع ہے۔
واپس کریں