دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
" ہم 28 دن کے لئے اپنا مذہب تبدیل نہیں کر سکتے " عبداللہ نصاری ، ہیڈ آف قطر فٹبال ورلڈ کپ
No image قطر میں کل سے فٹبال ورلڈ کپ شروع ہونے والا ہے ، یہ دنیا کا مہنگا ترین کپ ہے کیونکہ اس ٹورنامنٹ پر 220 بلین ڈالرز کا خرچہ قطر نے اٹھایا ہے
اس ٹورنامنٹ کی ہر خبر میڈیا میں ہائی لائٹ ہے ، جب قطر میں ہم جنس پرستوں کے جھنڈے کو فٹبال کپ میں لہرانے کی بات مغرب میں کی گئی تو اس پر فٹبال ورلڈ کپ کے ہیڈ نے یہی بیان دیا ،
مغرب پر جس طرح لفظی گولہ باری گیارا ہزار مربع کلومیٹر کا یہ چھوٹا سا مسلم ملک قطر کر رہا ہے وہ حیرت انگیز ہے ،

قطر جیسے چھوٹے ملک کا ورلڈ کپ میں مغربی اقدار سے کھلم کھلا انکار اس بات کا ثبوت ہے کہ اس دنیا میں جس میں ہم ساٹھ ستر سال کی زندگی گزار کر چلے جاتے ہیں یہاں پیسہ سب سے بڑی طاقت ہے ،
معاشی لحاظ سے مضبوطی آپکو اس قابل بنا دیتی ہے کہ آپ گیارا ہزار مربع کلومیٹر جتنا چھوٹے سے رقبے کے ساتھ بھی پورے مغرب کو چیلنج کر سکتے ہیں
اس دنیا میں مولویوں اور پیروں نے فقر و فاقے ، مسکینی و غریبی کا غلط اسلام پیش کیا ہے ،
اسلام طاقت چاہتا ہے ، معاشی طاقت سب سے زیادہ ،

یہ مسلمانوں کی سب سے بڑی ضرورت ہے اور اس طاقت کے ساتھ ہی آپ کسی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکتے ہیں
قطر جیسے معاشی طاقتور ملک نے اس بات کو ثابت کیا کہ مذہب اور تہذیب کی بقا معاشی طاقت سے ہی ممکن ہے ،
اسی جانب لوٹنا ہوگا ، مولویوں اور پیروں کا اسلام نہیں ،
سیاسی معاشی اور عسکری طاقت سے مالامال اسلام
واپس کریں