دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستانی سیاست۔عمران خان نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی
No image پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مستقبل قریب میں ان پر دوبارہ حملہ ہوسکتا ہے۔ فرانس 24 کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران، عمران خان نے وزیر آباد میں ایک احتجاجی ریلی میں اپنے خلاف 3 نومبر کو ہونے والے قاتلانہ حملے پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ حملہ آور محض ریاستی سطح کی سازش کے مفادات کو پورا کرنے والا ایک فریب تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان پر حالیہ حملہ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ اور ایک سینئر انٹیلی جنس افسر کی طرف سے تیار کردہ قاتلانہ سازش ہے۔ ان کے مطابق، ان کے حریفوں کا خیال ہے کہ اسے راستے سے ہٹانے کا واحد راستہ درحقیقت اسے ختم کرنا ہے، اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ خطرہ اب بھی برقرار ہے۔

بلاشبہ موجودہ سیاسی صورتحال ملک و قوم کے لیے انتہائی متنازع، مشکوک اور تباہ کن بن چکی ہے۔ جب کہ تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اپنی برطرفی کے بعد سے، پی ٹی آئی کے سربراہ نے جلد از جلد دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کی مہم شروع کی تھی۔

عمران خان نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی جس کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے، خاص طور پر سیکیورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو، جو بنیادی طور پر ملک کی قومی سیاسی قیادت کے تحفظ اور سلامتی کی ذمہ دار ہیں۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کے مقبول ترین رہنما کے لیے حفاظتی انتظامات پر نظرثانی کریں اور سیکیورٹی ایجنسیوں کو چاہیے کہ وہ ان پیشگوئیوں کی سنجیدگی سے تحقیقات کریں اور ایسی کسی بھی کوشش کو پہلے ہی ناکام بنانے کے لیے اپنے سوناروں کو چوکنا رکھیں۔
واپس کریں