دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
No image بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے لوگوں کو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں اور ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اے پی ایچ سی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت دس لاکھ سے زائد فوج، ایک متعصب عدلیہ اور فرقہ پرست میڈیا کے ذریعے جموں و کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ایاز اکبر، شاہد الاسلام، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، فاروق احمد ڈار، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، خرم پرویز، مشتاق الاسلام۔ غلام احمد گلزار، مولوی بشیر احمد عرفانی، محمد شریف سرتاج، محمد حیات بٹ، مولانا عبدالمجید ڈار، مولانا مشتاق ویری، عبدالرشید داؤدی اور مولانا عبدالواحد نے ان کی نظربندی کو سیاسی انتقام کی بدترین شکل قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی جاری تحریک آزادی کو دبا نہیں سکے گا اور وہ اسے ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچائے گا۔

دریں اثناء اے پی ایچ سی کے رہنماؤں بشمول زمرودہ حبیب، فریدہ بہنجی، غلام محمد خان سوپوری اور ڈاکٹر مصیب نے سرینگر میں اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ ہندوستانی جمہوریت وحشیانہ طاقت کے استعمال سے لوگوں کی آواز کو دبانے پر یقین رکھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں کشمیری جن میں حریت رہنما، جوان اور بوڑھے شامل ہیں، جیلوں اور حراستی مراکز میں بند ہیں اور ان کی زندگیوں کو جہنم بنا دیا گیا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر نوجوان لڑکوں اور دیگر لوگوں کو سخت قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد جیل بھیجا جا رہا ہے، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔
واپس کریں