دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
متبادل نظریہ پر جماعت سازی اور نظام کی تشکیل !!
No image بادشاہ عادل::: محمد علی جناح نے سب سے پہلے ملکہ برطانیہ کی وفاداری کا حلف لیا یعنی جو کالونیل سیاسی ،معاشی اور سماجی ڈھانچہ برطانیہ نے قائم کیا ہے اسی کو برقرار رکھیں گے اور برطانیہ کے بنائے گئے قوانین کے ہمشہ وفادار رہیں گے ۔ اس کالونیل ڈھانچے کی اک بڑی خاصیت یہ تھی کہ اس معاشی کنٹرول آئی ایم ایف کو دیا گیا اور سیاسی کنٹرول پینٹاگون کے پاس رہا اور اس وقت سے اب تک جتنے حکمران آئے یہی حلف لیتے رہے اور آئندہ بھی لیتے رہیں گے لیکن قربان جاؤں خان صاحب پر کہ انہوں نے یہ راز کھول دیا کہ میرے حکومتی دور میں زمہ داری میری تھی لیکن کنٹرول کسی اور کا تھا اور ڈنکے کی چوٹ پر کہا کہ ہماری معاشی بدحالی کا زمہ دار یہ برطانیہ کا غلامی کے زمانے کا سسٹم ہے لیکن افسوس اس سسٹم میں آپ الیٹیبلز یعنی جاگیرداروں کی معاونت کے بغیر آپ نہیں جیت سکتے اور جب جیت جاتے ہیں تو آپ کو ان کے مفادات کے لیے کام کرنا ہوتا اور دوسرا آئی ایم ایف اور پینٹاگون کی پالیسیوں کی implementation کرنی ہوتی ہے ۔

وزیراعظم کی حثیت اس سسٹم میں منیجر کی سی ہوتی ہے تھوڑی سی غلطی پر اس کو ہٹا دیا جاتا ہے ۔ اگر اس سسٹم کو تبدیل کرنا ہے تو متبادل عادلانہ نظریہ پر بیوروکریسی تیار کرنا ہو گی جو پرانے نظام کو بدل کر نئے سسٹم کو چلا سکے الیکشن صرف حکومت تبدیل کرنے کے لیے ہوتا ہے وہ سسٹم کے ہی کے کارندے ہوتے ہیں جو پرانے سسٹم چلانے کے تربیت یافتہ ہوتے ہیں ۔

واپس کریں