دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
6000 سیب سے لدے ٹرک بانہال ہائی وے پر پھنس گئے۔
No image سری نگر، (کے ایم ایس): ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں، سری نگر جموں ہائی وے پر پھلوں سے لدے ٹرکوں کو روکنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، تقریباً 6000 ٹرک 2 اکتوبر سے جموں پہنچنے کے لیے منتظر ہیں۔
کشمیر ویلی فروٹ گروورز کم ڈیلرز یونین (KVFGCDU) کے صدر بشیر احمد نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ کچھ دنوں کے لیے سیب سے لدے ٹرکوں کو جموں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔انہوں نے کہا کہ 02 اکتوبر سے صورتحال ایک بار پھر اسکوائر ون تک پہنچ گئی ہے جس میں 6000 ٹرک جموں کی طرف اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیب سے لدے ٹرک جو اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں ان میں چند سو ٹرک ایسے ہیں جو 2 اکتوبر سے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہر متبادل دن تقریباً 3000 ٹرک یہاں سے لدے جاتے ہیں لیکن صرف چند سو کو جموں کی طرف جانے کی اجازت ہے اور دیگر کو تین، پانچ یا سات دن بعد جموں کی طرف جانے کا وقت ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکام کے دعوے صرف پریس نوٹ تک ہی محدود ہیں اور زمینی صورت حال ابتر ہے۔انہوں نے کہا، "میں نے گزشتہ چار سالوں میں ایسی چیزوں کا کبھی مشاہدہ نہیں کیا،" انہوں نے مزید کہا، "یہاں تک کہ ہندوستانی وزیر داخلہ امیت شاہ کی یقین دہانیاں بھی جھوٹ ثابت ہوئی ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں بھی ہر گزرتے دن کمی آرہی ہے کیونکہ پھل دیر سے منڈیوں میں پہنچ رہے ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ کشمیر کی تقریباً 70 فیصد آبادی براہ راست یا بالواسطہ طور پر سیب کی صنعت پر منحصر ہے۔
واپس کریں