دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جھوٹے مقدمات میں کیوں جیل جانا پڑا؟ حق ہے کہ یہ سوال پوچھوں
No image میں نے درخواست کی تھی کہ میری اہلیہ بیمار ہے ایک ہفتے کے لیے فیصلہ ملتوی کیا جائے، ایک ہفتے بعد پاکستان آ جاؤں گا مگر نیب کے جج نے میری درخواست قبول نہیں کی، کیا ان لوگوں کے سینے میں دل نہیں ہے، ان سب تکالیف کے باوجود پاکستان جانے کا فیصلہ کیا، مریم سے کہا کہ ہم حق پر ہیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔لوگ میری اہلیہ کی بیماری کا مذاق اڑا رہے تھے۔ جب میری اہلیہ اور مریم کی والدہ بستر مرگ پر تھیں تو ہمارے ساتھ ظلم کیا گیا۔میرے خلاف سزا سنانے کا مقصد تھا کہ میں ڈر کر یہیں رہ جاؤں، پاکستان واپس نہ جاؤں، مقصد یہی تھا کہ انتخابات سے پہلے نواز شریف کا فیصلہ سنایا جائے، اور نواز شریف فیصلہ سن کر ڈر کر پھر یہی رہ جائے، اور وہ پاکستان نہ آئے، جہاں تک میں سمجھا ہوں، غالبا یہی بات تھی۔
لندن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے جج صاحب 6 تاریخ کو فیصلہ نہ سنائیں، میں پاکستان چلا جاؤں گا تو ایک ہفتے بعد میری موجودگی میں سنائیں، نہ جانے اس میں ان کو اس میں کتنا بڑا مسئلہ تھا کہ انہوں نے میری یہ درخواست بھی نہیں مانی۔

نواز شریف کا مذید کہنا تھا میں نے کہا بعض قومی امور ایسے ہیں جن کا تاریخ میں ہم کبھی حساب نہیں دے سکیں گے، ان سب کا کسی کو تو حساب دینا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے ثابت کر دیا کہ مقدمہ جھوٹا تھا اور سزا غلط تھی، جھوٹے مقدمات میں ہمیں کیوں جیل جانا پڑا؟ ایک پاکستانی ہونے کے ناطے میرا حق ہے کہ میں یہ سوال پوچھوں۔
دریں اثناایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے نا اہل کیا گیا، یہ انتقام لیا گیا ہے اور مجھ سے انتقام لینے کے لیے پاکستان بھٹہ بٹھا دیا گیا ہے۔ مجھ سے انتقام لینے کے لیے ۔پاکستان بھٹہ بٹھا دیا گیا ہے، عمران خان کے دور میں ہر چیز مہنگی ہوئی، میرے دور میں عوام خوش اور مطمئن تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک سے دہشتگردی ختم کی اور ملک کو پرامن بنایا، ہم نے معاشی و دفاعی لحاظ سے ملک کو مضبوط کیا اور ایٹمی طاقت بنایا، ایٹمی طاقت نہ بننے کے لیے ہمیں طشتری میں رکھ کر 5 ارب ڈالر پیش کیے جارہے تھے مگر ہم نے کہا ایبسولیوٹلی ناٹ کہہ دیا۔نواز شریف نے کہا کہ عمران خان نے آتے ہی ملک کی معیشت تباہ و برباد کر دی، ایبسولیوٹلی ناٹ کا لفظ استعمال کرنے والے کو بتانا چاہتا ہوں کہ اصل ایبسولیوٹلی ناٹ تو ہم نے کہا تھا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم سیرت نبوی اور اصحاب کے نقشے پر چلیں گے تب ہی ریاست مدینہ بنے گی، انصار مدینہ نے مہاجرین کے ساتھ دکھ درر بھی بانٹے۔
مریم نواز سے متعلق انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی کا بڑا شکر ہے آج مریم میرے ساتھ بیٹھی ہیں، ایک بہادر بیٹی کی طرح انہوں نے باپ کا ساتھ دیا، مجھے مریم پر فخر ہے۔نواز شریف نے والدہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ مجھ سے خصوصی پیار کرتی تھیں، پنڈی جیل میں ہفتے میں ایک مرتبہ آ کر ملتیں تو کہتیں میں نے تمہارے بغیر واپس نہیں جانا لیکن ان کو تسلی دیتا کہ ایسا نہیں ہو سکتا تو کہتیں پھر مجھے بھی ادھر ہی رکھ لو۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو ہمیشہ گلا رہا کہ آپ سے امی زیادہ پیار کرتی ہیں، جب والدہ نے جان دی تو میرے ہاتھوں میں تھیں، میں سرہانے بیٹھا ہوا تھا۔
واپس کریں