دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا مارچ ، راستے سیل ۔کیا عمران خان کو نظر بند کردیا جائے گا؟
No image اسلام آباد کیپٹل پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے 'حقیقی آزادی مارچ' کو وفاقی دارالحکومت جانے سے روکنے کی کوشش میں 1,100 سے زائد کنٹینرز جمع کیے ہیں، جن میں سے سینکڑوں کو جمعرات کو وفاقی دارالحکومت پہنچا دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی جانب سے مارچ کی حتمی تاریخ کے اعلان کے بعد دارالحکومت کو ایک ہفتے کے لیے مکمل طور پر سیل کر دیا جائے گا۔ اسکول اور کالج اس دورانیے کے لیے بند رہیں گے اور تمام امتحانات ملتوی کر دیے جائیں گے۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پولیس فورس کی صفوں کو تقویت دینے کے لیے 25 ہزار اضافی اہلکار دارالحکومت لائے جائیں گے۔ حکومت دس ڈرونز کے علاوہ 50,000 ربڑ کی گولیاں اور 60,000 سے زیادہ آنسو گیس کے شیل سیکورٹی فورسز کو فراہم کرے گی۔کسی رکاوٹ کی صورت میں سیکیورٹی اداروں نے مبینہ طور پر پی ٹی آئی کے کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے فہرستیں تیار کر لی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر معزول وزیراعظم نے بنی گالہ سے دھرنے کا اعلان کیا تو رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا جائے گا اور عمران کو نظر بند کردیا جائے گا۔

حکومت نے صوبوں، قانون توڑنے والوں کو خبردار کر دیا۔
جیسا کہ عمران خان پارٹی کے آنے والے مارچ کے لیے رفتار بڑھا رہے ہیں، حکمران اتحاد نے پی ٹی آئی کے سربراہ کو وفاقی دارالحکومت پر دھاوا بولنے سے روکنے کا فیصلہ کیا، اور خبردار کیا کہ کسی کو قانون توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سمیت اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے مجوزہ لانگ مارچ کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی کے علاوہ ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔حکومتی اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو وفاقی دارالحکومت میں دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اجلاس میں متنبہ کیا گیا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتیں عمران کے آلہ کار بننے سے گریز کریں، انہوں نے کہا کہ آئینی حدود سے تجاوز کیا گیا تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک کو سیاسی اور معاشی طور پر غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

اکتوبر میں لانگ مارچ کا امکان ہے۔

وفاقی دارالحکومت کی طرف پی ٹی آئی کا بہت انتظار کیا جانے والا لانگ مارچ آخرکار ہو سکتا ہے، جیسا کہ عمران خان نے اس ماہ کے تیسرے ہفتے میں ہونے کا اشارہ دیا تھا۔سابق وزیراعظم نے اپنی پارٹی کے خیبرپختونخوا (کے پی) اور پنجاب ونگز کے ضلعی صدور اور سیکرٹریز کا اجلاس منعقد کیا، جس میں انہوں نے عہدیداروں کو آئندہ مارچ کے لیے سخت ہدایات جاری کیں۔
انہوں نے انہیں ہدایت کی کہ وہ لوگوں کی بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ ’’حقیقی آزادی‘‘ کو ’’جہاد‘‘ سمجھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر انہیں اب "حقیقی آزادی" نہیں ملتی ہے تو شاید وہ کبھی بھی حاصل نہ کر سکیں۔
واپس کریں