دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
لاڈلا بدستور لاڈلا ہے۔احتشام الحق شامی
No image لاڈلے کے لیئے اتوار کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے تالے کھول کر پھر ثابت کیا گیا ہے کہ اس ملک میں دو آئین اور قانون ہیں۔لاڈلے کو گھر بیٹھے ضمانت دے کر باور کروایا گیا کہ یہاں ایک نہیں بلکہ دو پاکستان ہیں۔یعنی غریب کے لیئے الگ اور بااثر اور طاقت ور طبقے کے لیئے الگ۔ اس ضمن میں پھر جب ریاست کے ایسے منافقانہ طرزِ عمل پر احتجاج کیا جاتا ہے تو اسے ملک دشمنوں کی کاروائی قرار دے کر احتجاج کرنے والوں پر غداری کے فتوے ٹھوک دیئے جاتے ہیں۔

کرپشن اور مذہب فروشی تو ہمارے زوال کا سبب ہے ہی لیکن ہماری مسلسل بربادی کی ایک بڑی وجہ ایسی اعلی درجہ کہ منافقت بھی ہے۔تین مرتبہ کا منتخب وزیرِا عظم اپنی بیٹی کے ساتھ ملک واپس آ کر گرفتاری دیتا ہے لیکن اس قوم کا واسطہ ایک ایسے لاڈلے سے پڑا ہے جسے گرفتار کرانے والے کردار بالفاظِ دیگر نیوٹرلز خود ننگے ہونے کے ڈر سے اسے گھر بیٹھے ضمانتیں دلوا رہے ہیں۔کوئی انہیں بتائے کہ ایسی ریاستوں کا نام صفحہِ حستی سے مٹتے زیادہ دیر نہیں لگتی جہاں با اثر اور بے اثر افراد کے لیئے مختلف وقوانین،آئین اور ضابطے چلتے ہوں۔

پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ پٹواریوں کو زیادہ خوش فہمیوں میں رہنے کی ضرورت نہیں۔خان کہیں نہیں جا رہا،اس لیئے اپنی سیاسی مخالفت کو زاتی دشمنیوں میں تبدیل کرنے کی چنداں ضرورت نہیں،جب اوپر والے خود آپس میں ملے ہوئے ہیں تو عام عوام کو کیا کسی پاگل کتے نے کاٹ رکھا ہے جو دن رات سیاسی مخالفین پر بھونکتے رہیں۔
واپس کریں