تحریر:احتشام الحق شامی ۔۔۔۔
اب اگلے نے یہ ڈائیلاگ مارا ہے کہ اپوزیشن کے پیچھے امریکہ ہی نہیں بلکہ یورپ بھی ہے جو اس کی انقلابی حکومت گرانے کے درپے ہے۔حقیقتِ حال تو یہ ہے کہ لندن میں میئر کے الیکشن میں ایک پاکستانی صادق خان کے مقابلے میں اپنے سابقہ سالے اور امیدار زیک گولڈ سمتھ کی انتخابی مہم چلانے کے لیئے پاکستان سے خصوصی طور پر لندن گیا۔ظاہر ہے جب سرکار کے نحوست والے پاؤں لندن کی زمین پر پڑے تو شکست سالے صاحب کا مقدر بنی اور بس ڈرائیور صادق خان لندن کے میئر منتخب ہو گئے لیکن جو بات اس وقت بتانا مقصود ہے وہ یہ کہ زیک گولڈ سمتھ صاحب نے اس وقت اپنی ایک تقریر میں فرمایا تھا کہ ”عمران خان ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہے“
اب کوئی ان سابقہ سالے صاحب کو بتائے کہ اس کا سابق بہنوئی پاکستان کا بیڑہ مکمل غرق کر چکا ہے اور اب امریکہ اور پورپ کے پیچھا پڑا ہے۔اب آگے چلتے ہیں۔
جہاں تک اگلے جو اب پچھلا ہونے والا ہے کے مذکورہ ڈائیلاگ کا تعلق ہے تو امریکہ اور یورپ والے اپنے ناکام اور فیل شدہ ایجنٹوں کا وہی حال کرتے ہیں جیسا کہ وہ اپنی افواج میں بھرتی لیکن ناکارہ کتوں اورگھوڑوں کے ساتھ یعنی انہیں سیدھی گولی مار کر کرتے ہیں۔پاکستان میں ماشاااللہ کرائے پر دستیاب ایجنٹوں کی بھر مار ہے ایک سے ایک عالمی اشٹبلشمنٹ کی تابعداری کرنے کے لئے تیار کھڑا ہے۔ امریکی ایماء پر م ق کشمیر کو بھارت اور ملک کو عالمی سامراجی ادارے آئی ایم ایف کے حوالے کر کے کہتا ہے کہ اب امریکہ اور یورپ میرے خلاف ہیں حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اپنی نالائقی کے باعث بیرونی کیا یہ تو لوکل ایجنٹی بھی ٹھیک طریقے سے نہیں کر سکا۔ ایسی صورتِ حال میں بے چارے امریکہ اور یورپ کا کیا قصور؟
واپس کریں