دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
روسی تیل کے بائیکاٹ کا یوکرینی مطالبہ، یورپ کا انکار
No image (مانیٹرنگ نیوز) یوکرین اور روس کا پناہ گزینوں کی راہداری کے قیام پر عدم اتفاق، یورپی رہنما ئوں کی روسی توانائی کی درآمدات پر پابندی کی مخالفت ،روس کا تناہ کن نتائج اور فی بیرل قیمت 300ڈالرز تک پہنچنے کا انتباہ،جارجیا ،یوکرین اور مولدووا کی یورپی یونین میں شمولیت زیرغور،روس کا عالمی عدالت انصاف کی کارروائی کا بائیکاٹ،روسی ارب پتی کا ’جلد از جلد امن کی بحالی‘ کا مطالبہ،50لاکھ یوکرینی پناہ گزینوں کے یورپ میں داخل ہونے کاخدشہ ہے۔
یوکرین اور روس تباہ شدہ شہروں سےانسانی ہمدردی کی بنیاد پر’’ راہداری‘‘ بنانے پر کسی بھی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہے۔

کیف نے کہا کہ مذاکرات کے تیسرے دور کے ’’مثبت نتائج‘‘ سامنے آئے ہیں، محصور علاقوں سے شہریوں کے انخلا کے راستے فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے لیکن روس نے کہا کہ مذاکرات سے اس کی توقعات ’’پوری نہیں ہوئیں‘‘،یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ افواج کی مسلسل مداخلت سے یہ واضح ہے کہ ’روس نے یوکرین کے خلاف اپنے منصوبے منسوخ نہیں کیے ہیں‘ .
جرمنی، برطانیہ اور ہالینڈ کے رہنماؤں نے بھی یوکرین پر ماسکو کےحملے کے تناظر میںروس کی توانائی کی درآمدات پر اچانک پابندی عائد کرنے کے خلاف خبردارکرتے ہوئے کہاکہ فوری طور پران پابندیوں کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ـ
اس لیے ’ہمیں (روس کے خلاف) نئی پابندیاں عائد کرنا ہوں گی،زیلنسکی نے اپنی نیوز بریفنگ کے دوران روسی تیل کی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہےاور کہاکہ ان سخت اقدامات کو تجارتی پابندی یا محض اخلاقی اقدام کہا جا سکتا ہے جس پر ادھر ماسکو کا کہناہےکہ مغربی پابندیوں کی صورت میں تیل کی قیمت $300 فی بیرل تک پہنچ جائے گی۔
واپس کریں