دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
دہشت گردوں کی کمر،دفاعی بجٹ،ٹیکس اور آئی ایم ایف
No image تحریر؛ مسعود خالد ۔۔۔ دہشت گردوں کی کمر تو نہیں توڑ سکے البتہ دفاع کے بجٹ کا خسارہ پورا کرنے کیلئے ٹیکس لگوا لگوا کر مہنگائی کے بوجھ سے عوام کی کمر ضرور توڑ دی ھے۔ سیاسی پارٙٹیاں اسٹبلشمنٹ کے سیاسی کردار کو تب تک ختم نہیں کر سکتیں جب تک مسلسل اس بات کو پقینی نہ بناتی رہیں کہ اسٹبلششمنٹ کی سفارش پر کسی کو ٹکٹ نہیں دیں گے۔ اور اب تک تین چار پارٹیاں بدل کر ہر حکومت کا حصہ بنے لوگوں کی حوصلہ شکنی کریں گے۔ جرنیلوں کے امریکی ڈالروں سے بنے سرمایہ دار بیٹوں یا رشتہ داروں کو سیاسی عمل کا حصہ نہیں بننے دیں گے۔ ہندوستان کے ساتھ دوستی اور امن کے عمل کو آگے بڑھائیں گے۔۔
مذہب کو جنگی جنون اور نفرت پیدا کرنے کیلئے استعمال کرنے کی بجائے انسانیت کیلئے رحمت للعالمین کی عملی تعبیر بنائیں گے۔ پاکستان کی اسٹبلشمنٹ اور امریکہ کا گٹھ جوڑ عالمی سرمایہ داری کی حفاظت کیلئے ھے۔ جس کی وجہ سے آج تک کوئی بھی حکومت عوامی خوشحالی کو ترجیح نہیں دے پائی۔ گیس کا بحران ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کی تکمیل سے حل کیا جا سکتا تھا۔ مگر امریکی غلامی نہ تو دہشت گردی کا خاتمہ ھونے دے گی نہ کبھی فوج کی مداخلت کی حوصلہ شکنی کرے گی۔ نہ معیشت کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کی کوئی منصوبہ بندی کرنے دے گی۔ آئی ایم ایف قرضوں کو ہمیشہ عام لوگوں کے استعمال کی چیزوں پر ٹیکس سے مشروط رکھے گا۔ کبھی اسلحہ کی خریداری میں کمی سے مشروط نہیں کرے گا.
واپس کریں