دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اقوام متحدہ اپنی ٹیمیں مقبوضہ جموں و کشمیر بھیجے ۔کشمیریوں کا مطالبہ
No image جنیوا میں مقررین نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیر حل شدہ کشمیر کا تنازعہ جنوبی ایشیا میں ایک جوہری فلیش پوائنٹ ہے، اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اپنی ٹیمیں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) بھیجے اور بھارت کی طرف سے حقوق کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کرے۔ .اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں آئٹم 3 جنرل ڈیبیٹس پر خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے اقوام متحدہ سے کہا کہ وہ خطے میں ایٹمی جنگ سے بچنے کے لیے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مداخلت کرے۔ مقررین نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطالبے کو دبانے کے لیے بھارتی ریاستی دہشت گردی اور اس کے کالے قوانین کو بے نقاب کیا۔
مقررین نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اپنی ٹیمیں IIOJK بھیجے تاکہ بھارتی فوجیوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کی جا سکے۔

مقررین نے کہا کہ تمام نظربند غیر قانونی حراست میں ہیں کیونکہ بھارتی حکومت کی جانب سے ان پر جھوٹے مقدمات عائد کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ IIOJK میں بھارتی فورسز کو دیئے گئے کالے قوانین نے کشمیریوں کی زندگیوں کو دکھی اور خوفناک بنا دیا ہے۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ IIOJK میں بغیر کسی وجہ کے درجنوں لوگوں کو، جن میں زیادہ تر نوجوان، مذہبی اسکالرز اور سیاسی کارکنان کو محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا جاتا ہے۔

مقررین نے IIOJK میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور بربریت کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری اور UNHRC پر زور دیا کہ وہ IIOJK کی صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیں جہاں لوگوں کی آواز اور سیاسی سرگرمیوں کو بندوق کی نال تلے دبایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت اور بھارتی فوجی اسٹیبلشمنٹ گھناؤنے جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں اور انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اپنی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرے۔

مقررین میں ڈاکٹر ولید رسول، محترمہ شمیم ​​شال، حسن البنا، بیرسٹر نیدا سلیم، پروفیسر شگفتہ اشرف اور پرویز احمد شاہ شامل تھے۔
واپس کریں