امریکی ریاست کیلی فورنیا میں جنگل کی آگ،تیس افراد ہلاک،ہزاروں نقل مکانی پر مجبور
نیو یارک۔ امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شمالی علاقوں میں متعدد مقامات پر جنگلات کی آگ سے مزید تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس سے ہلاک شدگان کی تعداد تیس ہو گئی ہے ،متاثرہ علاقوں سے ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔امریکہ کے سرکاری میڈیا ادارے'' وائس آف امریکہ'' کے مطابق رواں سال کو جنگلات میں آگ کے حوالے سے تاریخی قرار دیا جا رہا ہے۔ اب تک کیلی فورنیا میں لگ بھگ 8100 مقامات پر جنگل میں لگی ہوئی آگ کی وجہ سے 30 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 5780 مربع میل پر محیط علاقہ جل چکا ہے۔ آگ کی زد میں آنے والی سات ہزار سے زائد عمارتیں بھی جل کر راکھ ہو چکی ہیں۔پیر کو آگ کے تیزی سے پھیلا کی وجہ سے ایک مقامی اسپتال کو بھی بند کرنا پڑا اور وہاں زیرِ علاج مریضوں کو دوسرے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔آگ سان فرانسسکو سے 45 میل دور سوناما وائن کنٹری میں اتوار کو پھیلنا شروع ہوئی تھی اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک بڑا علاقہ اس کی لپیٹ میں آ گیا۔مقامی فائر ڈیپارٹمنٹ کے ایک عہدے دار ڈینئل برلینٹ کا کہنا تھا کہ فائر فائٹرز کو آگ پر قابو پانے میں کوئی خاص کامیابی نہیں ملی، تاہم اسے کنٹرول کرنے کے لیے کوشش جاری ہے۔آگ کے باعث ناپا کانٹی میں پانچ ہزار نفوس پر مشتمل قصبے کالیسٹوگا کو خالی کرنا پڑا ہے جب کہ یہاں مقیم تمام رہائشی اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔حالیہ برسوں میں ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں جنگلات میں آتش زدگی کی ایک بڑی وجہ آب و ہوا کی تبدیلی ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ عالمی حدت میں اضافے کی وجہ سے کیلی فورنیا کا علاقہ مزید خشک ہو گیا ہے جس کی وجہ سے جنگلات میں آتش زدگی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
واپس کریں