دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سیلاب: پاکستان کو 'ماحولیاتی معاوضہ' طلب کرنے کی تجویز
No image ایک بین الاقوامی موسمیاتی ماہر گروپ, ورلڈ ویدر ایٹریبیوشن (ڈبلیو ڈبلیو اے) کے ایک سائنسی مطالعے میں پاکستان میں رواں سال کے اوائل میں ہیٹ ویوز اور حالیہ تباہ کن سیلاب میں شدت لانے والی موسمیاتی تبدیلیوں کے زبردست ثبوت پائے گئے ہیں۔ گروپ نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ ممالک سے نقصان اور تباہی کے لیے معاوضہ طلب کرے۔نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مون سون کی ریکارڈ بارشوں اور شمال کے پہاڑوں میں گلیشیئرز پگھلنے سے آنے والے غیر معمولی سیلاب سے 1500 افراد کو ہلاک، 22 کروڑ کی آبادی میں سے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد بے گھر ہوئے اور بہہ گئے جبکہ گھروں، گاڑیوں، فصلوں اور مویشیوں کا 30 ارب ڈالر نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

ڈبلیو ڈبلیو اے کی رپورٹ کو 20 بین الاقوامی یونیورسٹیوں، تھنک ٹینکس اور اداروں سے ماحولیاتی تبدیلی، موسمی حالات، ماحولیات، جغرافیہ، ماحولیاتی علوم، صحت عامہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق 26 ماہرین نے مشترکہ طور پر تحریر کیا ہے۔رپورٹ میں ماہرین کا کہنا تھا کہ جی 77 کا سربراہ ہونے کی حیثیت سے ملک کو 'کوپ27' میں اس ثبوت کو استعمال کرنا چاہیے تاکہ دنیا کو فوری طور پر اخراج کو کم کرنے پر زور دیا جا سکے۔

اس کے ساتھ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک سے بھی کہنا چاہیے کہ وہ ذمہ داری قبول کریں اور ممالک اور آبادیوں کو موافقت کے علاوہ نقصان اور تباہی پر امداد فراہم کریں۔
واپس کریں