حماد شیخ
معاشی پلان صرف ایک ہےکہ عوام کا خون چُوسو...وہ لوگ جو ٹیکس دیتے ہیں، ان کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں..ایف-بی-آر ایسے کالے قوانین بنا کر عوام کا استحصال کر رہا ہے کہ پوچھیں مت...موجودہ ریٹرن 2022 میں ریفنڈ ایڈجسٹمنٹ نہیں لی جا سکتی.. حالانکہ ایف-بی-آر کا اپنا قانون موجود ہے.. کہ ٹیکس گزار اپنا ٹیکس ایڈجسٹ کروا سکتا ہے.. اور...کوئی ٹیکس گزار اپنی پرانی ٹیکس ریٹرن اب درست کر کے دوبارہ فائل نہیں کر سکے گا، کہ پچھلے سال کے reconciled assets ریٹرن 2022 میں نا آ سکیں اور ایف-بی-آر کو دوبارہ ٹیکس گزار کی اسیسمنٹ (ہراسمنٹ) کا موقع مل سکے..
... ماہ جولائی 2022 میں آن لائین ٹیکس ریٹرن فارم تو جاری کر دیا گیا، مگر غلطیوں سے بھرپور.. اور جس پر بارز کے تمام سینیئر ممبران ایف-بی-آر کی توجہ دلاتے رہے..
مذید یہ کہ جولائی کے پورے ماہ اور ماہ اگست تک ایف-بی-آر اپنے سسٹم کی اپ گریڈنگ کرتا رہا... اور ٹیکس گزاروں سمیت، ٹیکس کنسلٹنٹس اپنے موکلان کی ریٹرن فائل نا کر سکے.. الٹا ایف-بی-آر 30 ستمبر کی تاریخ کو نا بڑھائے جانے کے میسجز اور ای-میلز ٹیکس گزاروں کو بھیج رہا ہے...
ٹیکس گزاروں کے سلب کردہ حقوق واگُزار کروانے کے ضمن میں لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن، اور پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری چوہدری قمر الزمان صاب کی کوششیں قابل ستائش ہیں... توقعات بھی بلند اور خدشات بھی زیادہ...
واپس کریں