دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
میاں شہباز شریف کا بیانیہ پِٹ چکا ہے۔
حماد شیخ
حماد شیخ
آج کے الیکشن نتائج یہ بات ثابت کرتے ہیں.. کہ کرپشن، گُڈ گورنینس کبھی بھی عوام کا بنیادی نوعیت کا مسلہ نہیں تھا.. یہ محض عمران خان کے الیکشن نعرے تھے.. عوام کا مسلہ صرف روٹی اور روزگار ہے.... گورنینس یا کرپشن نہیں..
اگر گورنینس مسلہ ہوتا، تو عثمان بزدار الیکشن کا موضوع بنتا.. اگر کرپشن مسلہ ہوتا، تو فرح گوگی اور پنکی کی کرپشن اور کِک بیکس الیکشن کا موضوع ہوتے... عوام کا مسلہ ہے روٹی... صرف معاش...
ایک اور بات جو پھر سے ثابت ہوئی، وہ یہ ہے کہ اب سیاسی بیانیہ بھی ایک اہم الیکشن ٹُول بن چکا ہے. تحریک انصاف نے انتخابات سے ایک دو دن پہلے ہی حکومت پر دھاندلی کا جھُوٹا الزام لگانا شروع کر دیا گیا تھا... جب کہ الیکشن کی یہ جیت خود پی-ٹی-آئی کے لیے بھی ایک سرپرائز ہے.. باقی یہ عوام پروپیگنڈا سے بھی متاثر ہوتی ہے... امپورٹڈ حکومت، سازش جیسے جھُوٹے فیس بُک بیانیوں پر جیتا گیا الیکشن ہے... ورنہ عمران حکومت کی چار سالہ کارکردگی سب کے سامنے تھی..
حکومت وصول کر کے مسلم لیگ-ن نے غیر محب وطن، ناقابل اعتبار اور corrupt to the core اسٹیبلشمنٹ کا نا صرف بریزئیر اور پینٹی اترنے سے بچایا (کپڑے پہلے ہی اتر چکے تھے، سمٹی سکڑی نُکرے لگ کے کھڑی تھی)، بلکہ اپنے پیروں پر بھی آپ کلہاڑی ماری... معاشی ڈیفالٹ کا جو کٹا کٹی نکلنا تھا، ایک بار نکل آتا... نکلنے دیا جاتا... ڈالر کھانے والی بلاؤں کے ہوش ٹھکانے آتے...
اقتدار مکمل طور سیاستدانوں کو سونپے جانے، اور ایک نئے سوشیو-پولیٹیکل کانٹریکٹ کا موقع خود سیاست دانوں نے ضائع کیا...
"ملکی مفاد کے لیے مشکل فیصلے" والا بیانیہ پِٹ چکا ہے.. بری طرح فلاپ ہو چکا ہے... مہنگائی.. بلکہ شدید مہنگائی.. پیٹرول، بجلی، خوردنی تیل... اور بہت کچھ.. عوام کا سوچنا یہ تھا، کہ انہیں ن-لیگ سے امید تھی، کہ وہ مہنگائی پر قابو پائیں گے، کیونکہ وہ معاشی معاملات سنبھالنے میں مہارت رکھتے ہیں.. اور یہ کہ اگر ن-لیگ نے مہنگائی (مشکل فیصلے) کر کے ہی حکومت چلانی تھی، تو عمران کیا بُرا تھا... یہ وہ باتیں ہیں، جو غریب مزدور، دکانوں پر کام کرتے ملازم، گھریلو خواتین اور سڑک پر چلتے عام آدمی کی آواز ہے...
میاں شہباز شریف کا بیانیہ پِٹ چکا ہے... ن-لیگ اگر میاں نواز شریف کے بیانیے کو لے کر ہی آگے بڑھتی، تو آج یہ دن نا دیکھنا پڑتا... جب تک ن-لیگ اینٹی اسٹبلشمنٹ رہی، وہ نیازی حکومت کے ہوتے بھی ضمنی انتخابات جیتتی رہی.. آج جب عمران خان نے اینٹی اسٹبلشمنٹ لائین لی... آج پی-ٹی-آئی انتخابات جیت گئی... ن لیگ اگر نومبر والی تعیناتی کے ڈر سے حکومت نا لیتی، اور عوام پر بھروسہ کرتی، تو آج یہ دن نا دیکھتی... میاں شہباز شریف کے لیے میسج لاؤڈ اینڈ کلیئر ہے...
روٹی، معاش... سب سے بڑا مسلہ ہوتا ہے...
پنج رکن اسلام دے.. تے چھیواں فریدا ٹُک
واپس کریں