حماد شیخ
عمران بشریٰ بی بی کو طلاق دے سکتا ہے (اس کے کرپشن کے مقدمات میں پھنسنے کا انتظار کرتے ہوئے نیازی کہے گا.. اوہ مجھے نہیں معلوم تھا اور اسی لیے میں نے اسے طلاق دی ہے)
کرپشن کے لیے عمران کی فرنٹ پرسن بشریٰ بی بی تھی اور اسے تباہی پھیلانے کے لیے مکمل فری ہینڈ دیا گیا تھا - عید کے بعد بڑے پیمانے پر بے نقاب ہونے کی توقع ہے..
بشریٰ بی بی کی فرنٹ پرسن فرح گجر تھی جو ملک ریاض کے جیٹ میں پاکستان سے بھاگ کر دبئی گئی تھی اور اب وہیں ملک ریاض کی بیٹی کے گھر رہ رہی ہے۔
عمران نے برطانیہ کی حکومت سے موصول ہونے والے 190 ملین پاؤنڈز (تقریباً 39 ارب روپے، جرمانے کی رقم) جو کہ ملک ریاض کی طرف سے حکومت پاکستان کو واجب الادا تھے، ملک ریاض کے واجب الادا ٹیکسوں کے ساتھ ایڈجسٹ کرنے کا حکم دیا - جب شہزاد اکبر سے سوال کیا گیا کہ کیا یہ ایک خفیہ ڈیل ہے تو اس نے کہا اس پر بات نہیں کی جاسکتی کہ یہ کابینہ کا فیصلہ ہے - یہ ہونے جا رہا ہے۔ ایک اوپن اینڈ شٹ کیس اگر عدالت میں فائل کرنے کی اجازت ہو تو..
زمان پارک میں عمران خان کا نیا گھر مبینہ طور پر ملک ریاض نے بنایا ہے۔ اور کہا جاتا ہے کہ اس کو دوبارہ سے تعمیر کرنے اور فرنش کرنے پر 12 کروڑ تک لاگت آئی ہے..
جب ملک ریاض کو لندن کے لیے ائیرپورٹ پر فلائٹ میں سوار ہونے سے روکا گیا تو عمران خان کی فون کال نے چال چلی اور ملک صاحب کو جانے دیا گیا۔
ملک ریاض نے بنی گالہ کے قریب اربوں روپے مالیت کی 205 کنال کی جائیداد فرح گجر کو منتقل کی، دستاویزات/شواہد موجود ہیں، جن کے مطابق ملک ریاض نے اس بات کا اعتراف کیا ہے۔ واضح رہے کہ فرح گجر اپنا زیادہ تر وقت عمران کی رہائش گاہ پر گزارتی تھیں۔
عمران خان کی ناقص طرز حکمرانی کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ انہوں نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بڑے فیصلے لینے دیے جن میں بزدار کو لگانا اور پھر ان کے ساتھ "کام" جاری رکھنا شامل ہے۔
بزدار، بشریٰ بی بی اور فرح گُجر پنجاب میں کرپشن کی ٹرائیکا ہیں۔
عمران کو اس کی ناک کے نیچے ہونے والی بدعنوانی کے بارے میں مختلف سرکاری ایجنسیوں کی طرف سے باقاعدگی سے آگاہ کیا جاتا تھا لیکن اس نے دوسری طرف منہ پھیرے رکھا اور جبکہ عمران کو یہ تمام معلومات دینے والے افسران کا بار بار وہ تبادلہ کرتے رہے۔ اسی لیے پنجاب کی بیوروکریسی بار بار تبدیل کی جاتی رہی..
پی ٹی آئی کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے حکومت جانے کے دوسرے دن ہی کہا کہ جب پی ٹی آئی نے 2018 میں حکومت سنبھالی تو ان کے پاس کوئی معاشی منصوبہ نہیں تھا اور جب وہ شامل ہوئے تب تک نقصان ہو چکا تھا۔
ایک پوسٹ کا اُردو ترجمہ
واپس کریں