دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سیاست دانوں کے لیے سبق
حماد شیخ
حماد شیخ
عمران خاں نے جس طرح مقتدرہ والوں کو دیوار کے ساتھ لگایا ہے.. اس میں سبق ہے ان سیاست دانوں کے لیے... جو آج تک اُن کا اصلی والا ظُلم سہتے آئے ہیں... جبکہ خود عمران خاں کے ساتھ کبھی کچھ ایسا نہیں ہوا..
سب جانتے ہیں، کہ وہ ریاست دشمن پالیسی پر عمل پیرا ہے... طاقت کے اصلی ایوان والوں کو للکارے مار رہا ہے... ہر طرح کا جھوٹ مکمل صفائی سے بول رہا ہے... لیکن وہ مقتدرہ والوں کو بیک فُٹ پر لے آیا ہے... یہ اُن کے لیے بالکل نیا تجربہ ہے... آج سے پہلے ان کا پالا عزت دار، آئین-آئین، قانون-قانون، امن-امن، مُلکی مفاد-مُلکی-مفاد- پر جھوٹا یا سچا یا پھر درمیانہ یقین کرنے والے سیاستدانوں سے پڑا تھا... مگر عمران خاں اس مندرجہ بالا گردان سے مکمل بالا ہے.. اس کا ان باتوں سے کوئی لینا دینا نہیں.. وہ ان سب باتوں پر نہیں، بلکہ طاقت پر یقین رکھتا ہے.. کہ طاقتور، صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے.. وہ ایک خود کش بمبار کی طرح سیاست دانوں کی نہیں، بلکہ جنگ کو مقتدرہ کی battle field میں کھیل رہا ہے.. وہ لڑائی کو خود ان کے میدان میں منتقل کر چکا ہے... اور یہ اس کی کامیابی ہے... بڑی کامیابی ہے...
اب اگر ان کا واقعی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہو گا.. تب بھی کوئی نہیں مانے گا... نا ماننے کو تیار ہے...
اس وقت ہماری خارجہ پالیسی کا یہ حال ہے، کہ امریکہ تو دُور، دوست ممالک بھی ان کا اعتبار کرنے کو تیار نہیں جو پچھلے پجھتر سالوں سے ان سے ڈیل کرتے آئے ہیں... ادھر مکمل bankruptcy دروازے پر کھڑی ہے.. اور نیوٹرل والے اپنا سر ریت میں دبانے کی ایکٹنگ کر رہے ہیں.. کہ ہمارا تو کبھی کوئی تعلق ہی نہیں رہا کسی بات سے... عمران خاں مقتدرہ کو بیک فُٹ پر لے آیا ہے... وہ دوسرے سیاست دانوں کی طرح کبھی خود پر حملہ نہیں سہے گا.. بلکہ وہ، وہ کچھ بولے گا، جو اُن کی چشم تصور میں نا ہو گا...
کھیل بیک وقت خطرناک اور انتہائی دلچسپ مرحلے میں داخل ہوا چاہتا ہے، کہ یہ پولیٹیکل انجنیئرنگ کا اب تک کا سب سے بڑا مِس ایڈوینچر تھا... اور اس سے ڈِیل کرنے کا پاکستان کی کسی عدالت، کسی اسٹیبلشمنٹ کو کوئی تجربہ نہیں...
واپس کریں