دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سالا بہت ہی گھن چکر ہے.. اخے ایماندار..
حماد شیخ
حماد شیخ
اچھا بقول شہباز گِل.. 50 فیصد رقم کی ادائیگی کے قانون پر مکمل عملدرآمد ہوا...... یعنی 18 کروڑ کے تحفے 9 کروڑ ادا کر کے پاس رکھے گئے...
اب اگر یہ بھی سچ ہے.. تو نیازی کے پاس 9 کروڑ آئے کہاں سے... جبکہ سرکاری ریکارڈ کے مطابق انڈر ویلیو ایشن کر کے ادائیگی محض 2 کروڑ روپے کی گئی... تو دو کروڑ کہاں سے آئے... وزیراعظم کا تو کوئی کاروبار نہیں... انہیں تو 9 لاکھ روپے ماہوار تنخواہ بطور وزیراعظم ملتی تھی... جس سے ایک ایماندار شخص کا کچن چلتا تھا... وہ تنخواہ.. جس کو وزیراعظم نے خود بڑھا کر 2 لاکھ سے 9 لاکھ کیا تھا... اپنے ہی نوٹیفیکیشن سے.. یہ کہہ کر.. کہ اس تنخواہ میں گزارہ نہیں ہوتا.. پبلک سٹیٹمنٹ تھی..

اب 9 لاکھ میں کچن بھی چلا... اور ساتھ بقول شہباز گل اسی آمدن میں سے 9 کروڑ بھی ادا کیے گئے... سمجھ نہیں آئی ہمیں...
اس سال وزیراعظم نے ٹیکس ایئر 2021 کی ٹیکس ریٹرن کے مطابق ایک کروڑ روپے انکم ٹیکس کی مد میں ادا کیے... لیکن اگر ایک سال میں تنخواہ سے حاصل کردہ آمدن ایک کروڑ آٹھ لاکھ روپے تھی.. تو اس پر ایک کروڑ کا ٹیکس ادا کیسے ادا کر دیا گیا... مطلب کالی آمدن کو سفید کرنے کو ٹیکس ادا کیا گیا...

جو کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت ٹیکس فراڈ ہے... جبکہ کوئی اور آمدن کا سورس بھی نہیں... اور ساتھ ہی وزیراعظم کی ٹیکس ریٹرن میں زمینوں کی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی بھی دکھائی گئی ہے... اور زمین بھی ڈی-سی ریٹ کے مطابق کروڑوں... اور "فیئر مارکیٹ ویلیو" کے حساب سے ارب روپے سے زائد کی ہے... اب ایف-بی-آر کا فیئر مارکیٹ ویلیو کا ایک الگ سیکشن موجود ہے....
سالا بہت ہی گھن چکر ہے... اخے ایماندار...
واپس کریں