سید عرفان اللہ شاہ ہاشمی
شخصیت و کردار انسان کی ذات کا وہ عنصر ہے جو معاشرے میں اس کا مقام متعین کرتا ہے۔ اس لئے شخصیت و کردار کی تعمیر اس نہج پر ہونا ضروری ہے کہ معاشرے میں عزت و عظمت کا مقام حاصل ہو سکے اور اس کا مقام نہ صرف رہتی دنیا تک بلکہ اخروی ذندگی جو کہ ہمیشہ کے لئے ہے میں بھی کامیاب و سرخرو رہے، کچھ شخصیات ایسے ہیں جن کے شخصیت و کردار کو دیکھ کر انسان رشک کرنے لگتےہیں اور ان کے تابناک کردار کے کرنوں کو اپنے لئے ضیاء پاشی کا زریعہ سمجھتے ہیں، کم وقت میں شخصیت و کردار میں نکھار پیدا کرکے قابل رشک بننا اللہ رب العزت کے احسانات میں سے عظیم احسان ہوتاہے، ایسے شخصیات میں سے ایک نام چارسدہ کی سرزمین سے تعلق رکھنے والا فقیرمنش صحافی و سماجی شخصیت الف خان شیرپاؤ کا بھی ہے جنہوں نے قلیل مدت میں نہ صرف چارسدہ کے عوام کو بےباک صحافت کا شعور دیا بلکہ فلاحی و سماجی میدان میں غریب و نادار عوام کےلئے ایسے کارنامے انجام دئے جو اب تک چارسدہ کے بڑے بڑے جاگیردار اور خوانین ان کارناموں کےلئے ترس رہےہیں۔
مورخہ 20/3/1985 کو عیسوگے یونین کونسل میرزاڈھیر حال شیرپاؤ ضلع چارسدہ میں فیروزخان کے پسماندہ گھر میں آنکھ کھولنے والے الف خان شیرپاؤ نےہی1999سے عملی ذندگی کا آغاز سائیکل پر اخبار بیجھ کر کیا اور چارسدہ کے دورافتادہ علاقوں تک اخبار پہنچاکر ایسے لوگوں میں اخباربینی کا شوق اجاگر کیا جن کو اخبار نام سے بھی ناواقفیت تھی، صحافت کے میدان میں روزنامہ سرحد سے رپورٹر کی حیثیت سے عملی قدم اٹھایا اور اپنے بے پناہ صلاحیتوں، بےباک رپورٹنگ کیوجہ سے بہت جلد چارسدہ میں سب سے ذیادہ اخبارات میں نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا، وہ روزنامہ کائنات,روزنامہ نیوزمارٹ,روزنامہ صبح,وزنامہ اخبار خیبر,وزنامہ شہباز ،چارسدہ نیوز,روزنامہ ہشتنغر,روزنامہ دن، روزنامہ اساس اور روزنامہ کٹہرہ کیلئے بیک وقت رپورٹنگ کررہےہیں جبکہ براق ریڈیو ، خیبر نیوز ٹی وی، K2 ٹی وی چینل کے پلیٹ فارم سے اب تک سینکڑوں کیسز پر مبنی بہترین ڈاکومینٹری پیش کرنے میں اپنی صحافت کو چارچاند لگادیا،
جراتمندانہ صحافت کیوجہ سے کچھ بے ضمیر مفادپرست سیاسی شخصیات اور کرپٹ بیوروکریٹس کے طرف سے کئی بار ناکردہ گناہ کا سزاوار رہا، پیمرا، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کیطرف سے حق سچ کہنے سے باز آنے کےلئے ٹارچر کیاگیا، ان کے بےباک رپورٹنگ کیوجہ سے پیمرا کی طرف سے اب تک 10 لاکھ بلاجواز جرمانے کا سزاوار بنایا مگر دلبرریڈیو اور خیبر نیوز نے اس کی سچائی کو تسلیم کرکے یہ جرمانے اپنے طرف سے ادا کردئے، ان تمام تر مشکلات کے باوجود مجال ہے کہ زرد اور مفادپرستانہ صحافت سے نابلد اس بےباک صحافی کے جرات اور حق صداقت کےلئے تگ و دو میں کبھی کمی آئی ہو،
طالبان کے دور میں خالد عمر یا عمر خالد جو حکومتی کاغذات میں مرا ہوا تھا، پانچ سال بعد اس سے انٹرویو کرکے زندہ دکھا دیا جو مشرق کا ہیڈ لائن تھا کہ سکائی نیوز کادعویٰ ہے کہ عبدالولی زندہ ہے، اس طرح مشکل ترین صحافت نے اس کی نجی ذندگی کو بہت متاثر کیا،
الف خان شیرپاؤ کی صحافتی ذندگی کے علاوہ اس کی سماجی و فلاحی کردار بھی بہت تابناک و درخشندہ ہے،
2010 کو چارسدہ میں قیامت خیز سیلاب کے دوران فلاحی خدمات کا آغاز کیا،
ائی لیپ این جی او کے زریعے لاکھوں خاندانوں کو چارسدہ اور نوشہرہ میں اربوں روپے کا راشن پیکچ، خیمے اور دیگر ضروری اشیاء پہنچا دیئے، 2010 سے لیکر اب تک 60 سے زیادہ خاندانوں کو پکے مکان بناکر دئے، ہزاروں بیوا خواتین کو سلائی مشینیں ,سینکڑوں کی تعداد میں ہینڈ پمپس لگائیں,کئی مسجدیں اور مدرسے چارسدہ میں بنا دئے، 100سے زیادہ یتیم و نادار لڑکیوں کی شادی کرائیں، الف خان شیرپاؤ ویلفیئر فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم سے رمضان المبارک میں ہر سال کروڑوں روپے کا رمضان پیکج تقسیم کرتاہے، فری علاج و معالجہ پروگرام، یتیم سپانسرشپ پروگرام، بیوا خواتین سپورٹ پروگرام، عید الاضحی قربانی پیکج اور دیگر فلاحی و سماجی منصوبے الف خان شیرپاؤ فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم سے جاری و ساری ہے جس کا سالانہ خرچہ اربوں سے تجاوز کر چکے ہیں، تنگی کے مقام پر یتیم خانے کی تعمیر کےلئے زمین خرید کر بہت جلد سس پر تعمیری کام کا آغاز ہونے والا ہے،
الف خان شیرپاؤ کی اتنی ہمہ جہت کردار کے باوجود کچھ اناپرستوں کی انائیت اور شریروں کے شریرانہ کردار نے اس کے پایہ استقلال میں زرہ بھر فرق نہ آیا اور وہ پہلے سے ذیادہ ہمت و حوصلہ کے ساتھ صحافتی، سماجی اور فلاحی کارنامے انجام کرتے ہوئے بڑھتا جارہاہے
ہزار برق گرے لاکھ آندھیاں اٹھیں ۔
وہ پھول کھل کے رہیں گے جو کھلنے والے ہیں۔
واپس کریں