دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آرمی چیف کی ایکسٹنشن کے شوشہ افواہیں و امکانات:-
مسعود زیدی
مسعود زیدی
آرمی چیف کی دوسری بار ایکسٹنشن کا عذاب قوم آج بھی بھگت رہی ہے فوج بھی قوم سے الگ ہرگز نہیں فوج بھی اس تاریخی ذلت سے دوچار ہے ملک و قوم معیشت سیاست کی تباہ حالی بربادی میں بھی اسکے اثرات نمایاں ہیں اگر یہ ایکسٹنشن نہ ہوتی تو عمران خان کو مسلط کرنے کی غلطی پارلیمنٹ بہت پہلے ٹھیک کر چکی ہوتی کسی بھی شخص کی ذات ناگزیر ہرگز نہیں ہوتی اور آج جس معاشی و سیاسی مسائل سے قوم دوچار ہے کب کے نجات مل چکی ہوتی نہ کسی فرد کے چلے جانے سے کوئی فرق پڑتا ہے فوج ایک منظم ادارہ ہے اور لیفٹننٹ جنرل تک پہنچنے والا ہر آفیسر فوج کی سربراہی اور ملک و قوم کی حفاظت کی ذمہ داری پوری کرنے کا اہل ہوتا ہے ایسا کرکے آجتک بیشمار قابل جنرلز کی حق تلفی کی گئی بلکہ انکی اہلیت کو بھی سوالیہ نشان بنا کر انکی توہین کی گئی جو فوج جیسے منظم ادارے میں ایک فرسٹریشن اور گھٹن کا سبب بنتا رہا ہے گو ڈسپلن کی وجہ سے یہ گھٹن باہر نہیں آنے دی جاتی لیکن ایسا نہ ہونا غیر فطری ہوگا۔
عملی طور پر جو بھی خبریں شوشہ افواہیں آج گردش میں ہیں وہ کچھ لوگوں کی ذاتی خواھشات کی مرہون منت تو ہوسکتی ہیں لیکن عملی طور پر ایسا ہرگز ممکن نہیں

1) جنرل باجوہ متعدد بار کور کمانڈر کانفرنس امریکہ اہم ملاقاتوں کے بعد انٹرویوز اور ترجمان کے ذریعہ واضح اعلان کرچکے ہیں کہ کسی صورت ایکسٹنشن نہیں لیں گے۔

2) عالمی سطح پر اور قومی تمام قیادت اسے یکسر مسترد کرچکی ہے صرف عمران خان نے ذاتی مفاد کے تحت بلا جواز غیر آئینی طریقہ سے احمقانہ ایکسٹنشن کی بات کی تھی جسے بار بار آرمی چیف اور فوجی قیادت نے بھی مسترد کردیا تھا اور مارشل لا کا احمقانہ خواب پورا کرنا اگر ممکن ہوتا تو بہت پہلے لگ چکا ہوتا آج اسکا ہرگز کوئی امکان نہیں۔

3) اتحادی حکومت کے تمام رہنما خاص طور پر نواز شریف نے سختی سے واضح انکار کردیا تھا آج یہ شوشہ حکومت کے شریک کسی بھی پارٹی پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن اور مولانا فضل الرحمن کیلئے کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہوسکتا۔

4) اس لئے آرمی چیف کی تعیناتی کی ثمری محمد بن سلمان کے دورے سے قبل آجاۓ گی اور بلا تامل وزیر اعظم نیا چیف بنانے کی ثمری جاری کردیں گے تاکہ دنیا بھر میں جگ ہنسائی کا سبب بننے والے جاری تماشہ کا اختتام یقینی بنایا جاسکے کیونکہ فوج بھی ہرگز ملک و قوم کیساتھ خود کشی کرنے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

5) اور فوج جب اتنی خوفناک ازيتناک صبر آزما صورتحال میں جنرل باجوہ جس پر تمام تر انگلیاں اٹھ چکی ہیں انکی قیادت میں منظم رہ کر ثابت کرچکی ہے کہ وہ ایک ڈسپلنڈ فورس ہے اور چین آف کمانڈ کے تحت عمل پیرا ہے تو نیا آرمی چیف بھی فوج ہی کا سینئر جنرل ہوگا کوئی آسمانی مخلوق نہیں لہذا اس سلسلہ میں کسی کو فکر مند ہونے کی ہرگز ضرورت نہیں ہاں جبتک ریس میں 5 گھوڑے پوری قوت سے دوڑ رہے ہیں اسوقت تک کسی بھی حادثہ کا امکان برقرار رہے گا مگر ایک بار فیصلہ ہونے کے بعد ہر طرح کے امکانات ختم ہوجائیں گے لہذا جتنی جلد ہوسکے اس غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہے قومی مفاد میں ہے ہر گزرتا دن سوالات کو جنم دیتا رہے گا باقی تمام معمالات پارلیمنٹ بہتر طریقہ سے با آسانی حل کرلئے جائیں گے۔
واپس کریں