دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جب عمران خان کی پینڈنگ درخواست پر غور شروع ہوا
مسعود زیدی
مسعود زیدی
جب ملک کے خود ساختہ قبضہ گیر مالکوں صاحب لوگوں نے دونوں بڑی جماعتوں کو اپنے خود ساختہ قومی مفادات کی من مانی تشریحات کے مطابق مستقل رکاوٹ سمجھ کر جان چھڑانے اور ایک نیا بچہ جمہورا پال کر اس کے ذریعہ اپنی بادشاہت قائم رکھنے کا نادر شاہی فیصلہ کرلیا تو مشرف دور سے عمران خان کی پینڈنگ درخواست پر غور شروع ہوا اس طرح 2010 سے اس پالتو کو پالتو اعظم کے رتبہ پر فائز کرنے کا مشن شروع کر دیا گیا جو تمام تر تجربہ کے ساتھ بزور طاقت 2018 میں الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے مہروں کے ذریعہ بخوبی پایہ تکمیل کو پہنچا اب تمام سیاسی جماعتوں کی کردار کشی چور ڈاکو لٹیرے کے قصہ ریاستی پالیسی بنکر تمام تر جبر کیساتھ عوام کو سناے جانے لگے تمام آزاد میڈیا اور جاندار آوازوں کا گلا گھونٹا گیا اور اس پالتو اعظم کو اولیا اللہ کے درجہ پر تسبیح ہاتھ میں تھما کر احمق عوام کے سامنے پیش کر دیا گیا اس مکار نے بھی یہ کردار اپنی سفلی صلاحیتوں کیساتھ بہت خوبی سے نبھایا ریاست مدینہ اللہ رسول کا ٹھیکیدار بننے کی اسکے آقاؤں کی خواھش کے مطابق سب ٹھیک چل رہا تھا مگر کبمخت چور ڈاکو سیاستدان تمام تر ظلم جبر کے باوجود سالے میدان میں ڈٹے رہے اور آخر کار عوام پھر انکے ہمنوا بن گئے اس پالتو اعظم پر تمام تر سرمایہ کاری خاک میں مل گئی

( ملک و قوم کے جو 12 سال برباد ہوۓ اس احمقانہ تجربہ کی نذر ہوۓ ملک برباد ہوا اسکا حساب اب وقت لے گا ضرور لے گا) دوسری جانب یہ پالتو اعظم صرف زبانی تقریروں اور جھوٹے دعووں کے علاوہ آقا کی تمام دیگر توقعات گڈ گورننس ایمانداری معاشی خوشحالی خارجہ پالیسی میں دنیا بھر کو جسطرح اپنے قدموں میں جھکانے کے مفروضہ اور ہتھیلی میں ان الو کے پٹھے آقاؤں کو جو جنت دکھاتا رہا تھا جسپر ان گدھوں کو بہت یقین بھی تھا جو آجتک ر جنرل شعیب اور اعوان و دیگر پالتو ڈیفنس تجزیہ کاروں کی جھنجھلاہٹ میں نمایاں نظر آتا ہے ان ظالموں کو سمجھ نہیں آرہا یہ عوام کا منہ نوچیں عمران کا یا خود اپنا بے بسی انکے چہروں پر پھٹکار کی طرح نمایاں ہے۔
واپس کریں