مسعود زیدی
سامان حرب کی نمائش کے وقت قوم کو یہ بھی بتانا چاہئے کونسا طیارہ ٹینک قوم کو کس قیمت پر کہاں سے کن شرائط پر دستیاب ہوا اسکا قوم کو دفاع کو آجتک کتنا فائدہ پہنچا ۔۔۔۔F-16 امریکہ سے کس مشکل سے کس قیمت پر اس غریب قوم کو دستیاب ہوۓ ہم نے رقم اڈوانس ادا کردی مگر امریکہ نے پریسلر ترمیم کے ذریعہ ہم پر پابندی اس جرم میں لگا دی کہ پاکستان اپنا ایٹمی پروگرام ختم کرنے کو آمادہ نہیں تھا اس ایٹمی پروگرام کی پاداش میں امریکی ایجنٹ ضیاء الحق نے بھٹو کو نشان عبرت بنا کر عدالتی ظلم سے قتل کردیا بعد ازاں ضیاء الحق خود بھی امریکہ کی محبت ہی میں طیارہ حادثہ میں مارا گیا جسکی کوئی تحقیق آجتک ممکن نہیں ہوئی مر گئے مردود نا فاتحہ نا درود۔
اب صورتحال یہ ہے کہ امریکہ نے ہمارے دشمن اول انڈیا سے دفاعی معاہدہ کرلیا جسکے تحت پاکستان پر پابندی لگا دی گئی کہ وہ F-16 طیارہ انڈیا کے خلاف استعمال نہیں کر سکتے ساتھ ہی انڈیا کو F-16 کی ٹیکنالوجی اور تمام حقوق بھی منتقل کردے گئے اب ماشاءالله ہم اس کے پرزہ بھی انڈیا ہی سے ضرورت پڑنے پر خرید سکیں گے۔
اسکو کہتے ہیں ہمارا جوتا اور ہمارا سر غریب قوم کے خون پسینہ سے خریدے گئے یہ طیارہ جنکے لئے سودا کرنیوالے نا معلوم کیوں مرے جارہے تھے ۔۔۔اور آج یہ قیمتی طیارہ قوم کا دل بھلانے اور کرتب دکھانے کے کام آتے ہیں بیشک ہماری دفاعی صلاحیتیں قابل ستائش ہی ہیں اللہ ہم پر رحم فرماۓ۔
واپس کریں