مسعود زیدی
امریکی مداخلت کی شکایت کوئی نئی بات نہیں لیاقت علی خان کی شہادت سے یہ سلسلہ آج تک جاری ہے یہ اوپن سیکرٹ ہے امریکی محبت میں کسی کو "تخت ملا کسی کو تختہ" (یہ میرے جنگ کے پرانے کالم سے اقتباس ہے) ایوب خان امریکہ کے بہت چہیتے تھے ان سے زیادہ مہان کوئی نہیں تھا انکو جب وطن کی محبت کا خمار چڑھا تو ایوب خان کو لکھنا پڑا "فرینڈز آر ناٹ ماسٹرز" غرض ایوب کتا کے نعرہ لگے جنرل ایوب نے اقتدار جنرل یحییٰ کو منتقل کیا سقوط ڈھاکا ہوا پاکستان بحری بیڑے کا انتظار کرتا رہا جو ہمارے بیڑا غرق ہونے پر اختتام پذیر ہوا تاریخی اور عبرتناک المیہ نے جنم لیا 90 ہزار فوج نے ہتھیار ڈالے بھٹو کو حکومت ملی بھٹو نے اپنی صلاحیتوں کو منواتے ہوۓ ملک کی عزت بحال کی متفقہ آئین دیا جو آج بھی قومی یکجہتی کی ضمانت ہے۔
بھٹو نے اسلامی بلاک اسلامی بینک اسلامی بم کی باتیں کیں امریکہ سفید ہاتھی بھپر گیا اور بھٹو کو اسکے فدوی جنرل ضیاء الحق جیسے منافق نے جسکو بھٹو نے اردن کے شاہ حسین جیسے امریکی پالتو کی سفارش پر سے مسکین سمجھ کر 6 جنرلز کی حق تلفی کرکے آرمی چیف بنایا تھا نے سولی پر اس جبر کیساتھ لٹکایا کہ اسکی بیوی اور بیٹی اور بچوں کو اسکی صورت بھی دیکھنی نصیب نہیں ہوئی ضیاء الحق نے امریکی آشیر باد کیساتھ پاکستان پر پوری منافقت کیساتھ طویل عرصے حکومت کی پھر ضیاء الحق کو بھی ملک کی محبت یاد آگئی اس نے جونیجو کی حکومت جو امریکی منشا کے مطابق افغانستان میں معاہدہ کرنے جارہی تھی اچانک برطرف کرکے امریکہ کو مشتعل کردیا وزیر خارجہ زین نورانی ہاتھ پر بندھی پٹی کیساتھ جنیوا جانے کے انتظار میں گھر پہنچا دیے گئے سانحہ اوجڑی کیمپ ہوا اسلامآباد میں راکٹ اڑتے پھرے مگر ضیاء الحق باز نہیں آیا اور آخر کار 17 اگست 1988 کو عفریت اعظم ضیاء الحق اپنے ساتھی جنرلز کیساتھ فوجی علاقہ ایئر بیس سے فوجی نرغہ میں طیارہ میں محو پرواز ہوا اور اتنا چوکنا تھا کہ ضمانت کیلئے امریکی سفیر رافیل اور بریگیڈیئر واسن کو ساتھ طیارہ میں بٹھا لیا مگر امریکہ اتنا کچا کھلاڑی نہیں اس نے اپنے دو لوگ قربان کرکے پاکستان کے عفریت ضیاء الحق سے نجات ضروری سمجھا ضیاء الحق کے بعد مشرف نے مشرف با امریکا ہونے میں چند لمحہ بھی نہیں لگاے اور گوری لم لیٹ ہوگیا تاریخی یو ٹرن لیا گیا صلہ میں فوج نے طویل مدت امریکی ڈالر خوب اڑاے اور قوم افغانستان کی دلدل میں اترتی گئی دھنستی گئی بعد میں کوئی قابل ذکر حکومت بن ہی نہیں سکی فوج نے کسی کو سکون سے حکومت کرنے ہی نہیں دی۔
عمران خان انوکھا لاڈلا ہے جسکے فوج نے آجتک تمام نخرے برداشت کئے مگر کمبخت نے فوجی جنرلز کا دلفریب نعرہ بھی جاتے جاتے قبضا لیا اور امریکا کو للکارنے کا ڈرامہ شروع کرکے اپنے آقا جنرلز کو شدید مشکل سے دوچار کردیا ہے یہ بہت اچھا ہورہا ہے امریکی مہرہ عمران خان ان بادشاہ صاحبان کو جسقدر کمزور کرے گا اتنا ہی ملک و قوم کے حق میں بہتر ہوگا۔
واپس کریں