سردار منیر ایڈوکیٹ
گذشتہ شپ گرفتاری کے موقع پر تحریک انصاف کے آئندہ الیکشن میں ٹکٹ کے امیدوار اور یوٹیوبر عمران ریاض خان نے ویڈیو بیان جاری کیا کہ "میں گرفتاری سے نہیں ڈرتا اسلئے گرفتاری کے ڈر سے ضمانت کرانے اسلام آباد جا رہا تھا کہ یہ لوگ راستے میں مجھے گرفتار کرنے آ گئے".
مزید کہا کہ اگر پانچ گھنٹے کے اندر مجھے رہا نہ کیا گیا تو میری ایسی ویڈیو آئے گی کہ تہلکہ مچ جائے گا۔ الٹی میٹم والے پانچ کے بجائے دس گھنٹے گزر چکے ہیں لیکن مارکیٹ میں ابھی وہی ویڈیو گردش کر رہی ھیکہ میں گرفتاری سے نہیں ڈرتا اسلئے گرفتاری کے ڈر سے ضمانت کروانے جا رہا تھا۔
چند سال میں یاماہا موٹر سائیکل سے بلٹ پروف گاڑیوں پر لمبی چھلانگ مارنے والا یوٹیوبر خود کو صحافی قرار دیتا ھے لیکن نیازی دور میں اغوا ہو کر تشدد کا نشانہ بننے والے اپنے پیٹی بھائیوں کے بارے میں قہقہے لگا کر کہا کرتا تھا کہ "لڑکی کے بھائیوں نے مارا ھے".
زرا سوچیں کہ تب اگر وہ صحافیوں کے اغوا پر یوں ذومعنی جملے کس کر انکے زخموں پر نمک نہ چھڑک رہا ہوتا تو آج اسکے پیٹی بھائی اسکے ساتھ کھڑے ہوتے۔ لیکن کسی سیانے نے کئی سال پہلے بتلا دیا تھا کہ ہاتھوں سے لگائی گرہیں دانتوں سے کھولنی پڑتی ہیں۔
نصب شب کو اسلام آباد ہائی کورٹ کھل گئی تھی اور قوی امید ھیکہ آج دن کو عمران ریاض کی رہائی کا پروانہ جاری ہو جائے گا لیکن یہ تو طے ھیکہ اس نے ہاتھوں سے لگائی گرہیں دانتوں سے ہی کھولنی ہونگی۔ عمران ریاض آج کھولتا نظر آ رہا ھے تو کل کو عمران نیازی نے بھی کھولنی ہی ہیں کیونکہ سیانے کبھی غلط نہیں کہتے۔
واپس کریں