دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ای۔وی۔ایم -سردار منیر ایڈووکیٹ
سردار منیر ایڈوکیٹ
سردار منیر ایڈوکیٹ
پتہ نہیں ٹائیگروں کے مہاتما سچ مچ اتنے جاہل ہیں یا وہ اپنے کتوروں کی جہالت سے یہ جھوٹ بول کر فائدہ اٹھا رھے ہیں کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں سے ووٹ کا حق چھین رہی ھے۔
یاد رکھیں کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو عمرانی فتنہ آنے سے پہلے بھی پچھلے ستر سال سے ووٹ کا حق تھا اور آج کی مجوزہ ترمیم کے بعد بھی انھیں ووٹ دینے کا پورا حق حاصل ھے۔ پہلے کی طرح اس بار بھی اوورسیز پاکستانی الیکشن کے دنوں میں اپنے حلقوں میں آئیں، ووٹ کاسٹ کریں، اسی بہانے اپنے عزیزواقارب سے ملاقاتیں کریں، یہاں کے موسمی پھل کھائیں اور گھوم پھر کر بھلے پھر سے باہرلے ملک چلے جائیں۔ ووٹ کا حق ان سے کوئی نہیں چھین سکتا۔

ایک ایسے ملک میں جسکا آر۔ٹی۔ایس سسٹم چھ گھنٹے بیٹھ کر اتنے بڑے چمتکار کر سکتا ھے جسکے ایف۔بی۔آر اور سٹیٹ بینک کی ویب سائٹ پر آئے روز سائبر حملے ہوتے ہیں اسکی بیرون ملک پڑی الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر ہم کیسے اعتبار کر لیں؟

اور ہاں ! یہ زرمبادلہ والا طعنہ نہ ماریں آپ قومی خزانے میں نہیں بلکہ اپنے عزیزواقارب کو پیسے بھیجتے ہیں جسکا فائدہ حکومت کو بھی بہرحال ہوتا ھے جس کیلئے ہم آپکے مشکور ہیں لیکن اگر آپ احتجاجاً رقوم بھیجنا بند کر کے اپنے والدین، اولاد اور اقارب کو بھوکا رکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن یوں زرمبادلہ کے طعنوں سے لگتا ھیکہ پیسے بھیجنے کے پیچھے آپکی واحد نیت حکومت کو فائدہ پہنچانا ہوتا ھے۔
جس ملک میں آپ بیٹھے ہیں اس ملک کے پاکستان میں موجود شہریوں کو یوں ووٹ دینے کا حق نہیں۔ دنیا کے سبھی ترقی یافتہ ممالک EVM کے ناکام اور غیر مستند تجربات کے بعد یہ سسٹم ختم کر چکے تو ہم نے ایسا کیا ایجاد کر لیا ھے جسکی وجہ سے دنیا کی دیگر مشینوں کی نسبت ہماری والی زیادہ ہینڈسم ہو جائے گی؟

آپ الیکشن کے دنوں میں پہلے کی طرح یہاں اپنے ملک آئیں ہم آنکھیں بچھائے آپکا استقبال کریں گے لیکن یہ تو نہیں ہو سکتا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے نام پر لندن میں بیٹھا یہودی زیک گولڈ سمتھ اور تل ابیب میں بیٹھا نیتن یاہو ہمارے الیکشن کے فیصلے کرتا پھرے اور ہم چپ کر کے بیٹھے رہیں۔ کیوں؟ ہم کوئی غلام ہیں؟
واپس کریں