دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ڈی ہائیڈریشن ۔سردار منیر ایڈووکیٹ
سردار منیر ایڈوکیٹ
سردار منیر ایڈوکیٹ
برادر افتخار ستی ہمارے پیٹی بھائی اور PTI کا انمول سرمایہ ہیں۔ انکی اپنی پارٹی سے وابستگی لازوال اور بنا کسی مفاد کے ھے۔ ہماری ایک دوسرے سے نوک جھونک چلتی رہتی ھے لیکن باہم محبت اور احترام کے رشتے کو ہم میں سے کسی نے بھی سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیا۔

آج میرے آفس کے سامنے سے گزرتے ہوئے انھوں نے انتہائی بلند آواز میں کہا "سردار صاحب مبارک ہو"۔ تب تک مجھے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کا علم نہ تھا لہذا مجھے مبارکباد کی سمجھ نہ آئی۔ ایک جملے میں مبارکباد دیکر وہ نظروں سے اوجھل ہو چکے تھے کہ میں نے انھیں زور سے آواز دی۔ وہ ہانپتے کانپتے پھر سے دروازے کے سامنے آ کر کھڑے ہو گئے۔ میں نے حیرت سے مبارکباد کی وجہ پوچھی تو کہنے لگے عدالت کا فیصلہ آ گیا حمزہ شہباز وزارت عظمیٰ سے فارغ ہو گئے اور عثمان بزدار پھر سے وزیراعلیٰ پنجاب بن گئے۔
یہ کہہ کر وہ پھر سے مٹھائی کھانے کو دوڑ لگانے لگے تھے کہ میں نے انھیں روکتے ہوئے کہا ! آپ نے ابھی مٹھائی تو نہیں کھائی؟
انھوں نے نفی میں سر ہلایا تو میں نے برجستہ کہا "کھانا بھی نہ ! میں فیصلہ پڑھ کر اسکا اردو ترجمعہ بھیجوں گا تب تک مٹھائی والی سیلیبریشن کو موقوف رکھئے۔ (یہاں ستی صاحب کو اسلئے مینشن کر رہا ہوں کہ اگر اس واقعے میں کوئی ہلکی سی بھی مبالغہ آرائی کی ہو تو وہ اسے جھٹلا سکیں۔)
بعدازاں میں نے وہ فیصلہ پڑھا اسکا اردو ترجمعہ تیار کیا اور ستی صاحب کو بھیجنا چاہ رہا ہوں لیکن پچھلے چند گھنٹوں سے وہ سیاست کا موضوع پس پشت ڈالکر بابر اعظم اور ویرات کوہلی کی بیٹینگ کے موازنے کی پوسٹیں لگا رھے ہیں۔

یہ ایک حقیقت ھیکہ میرے اور ستی صاحب کے مکالمے تک مجھے عدالت کے فیصلے کی بابت کوئی علم نہ تھا لیکن میری پیشنگوئی پھر بھی درست ثابت ہوئی۔ اسکی وجہ بالکل سادہ ھے۔ قانون کے ایک طالبعلم کو ہر مقدمے کے حالات و واقعات دیکھکر اسکے اچھے سے اچھے اور برے سے برے فیصلے کا اندازہ ہو جاتا ھے اور مجھے یقین تھا کہ برے سے برے فیصلے کی صورت میں بھی ٹائیگروں کو مٹھائی ہضم نہیں ہو گی۔
دعا ھیکہ میرے بھائی نے میری وہ نصیحت پلے باندھ کر مٹھائی نہ کھائی ہو ورنہ الٹی کرنے کی صورت میں اس موسم میں ڈی ہائیڈریشن کا شدید خطرہ ہوتا ھے۔
واپس کریں