سردار منیر ایڈوکیٹ
22 جون کو میرپور آزاد کشمیر کی ایک خاتون برطانیہ سے پاکستان آئی۔ خاتون نے سیالکوٹ ایئرپورٹ پر لینڈ کیا تو اسکا بھائی اور بھابھی استقبال کیلئے پہلے سے وہاں موجود تھے۔ ایئرپورٹ سے وہ تینوں میرپور کیلئے روانہ ہوئے۔ خاتون کا بھائی ڈرائیو کر رہا تھا کہ جب وہ منگلا کے علاقے بائی پاس روڈ پر پہنچے تو عقب سے آنے والی ایک گاڑی نے انھیں روکا اور لوٹنا شروع کر دیا۔ خاتون کے بھائی نے ڈاکوؤں کی منت سماجت کی کہ وہ سب کچھ لے جائیں لیکن چونکہ انکی بہن آج ہی انگلینڈ سے آئی ھے لہذا اسے کچھ مت کہیں۔ دونوں ڈاکوؤں نے آٹھ ہزار پاؤنڈ، طلائی زیورات اور دیگر سامان لوٹا اور نو دو گیارہ ہو گئے۔
خاتون کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا تو مقامی پولیس اور CIA جیو فرانزک کی مدد سے ڈاکوؤں کو تلاش کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ دونوں ملزمان کی سی۔ڈی۔آرز نکالی گئیں تو پولیس یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ دونوں ملزمان واردات سے قبل اور بعد میں بھی خاتون کے بھائی یعنی مقدمے کے مدعی سے رابطے میں تھے۔ مدعی گرفتار ہوا تو تینوں ملزمان نے اعتراف جرم کر لیا اور یوں لوٹی گئی نقدی اور سامان برامد ہو گیا۔
کیس کا اگلا پہلو اس سے بھی دلچسپ ھے۔ ملزمان چار روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں لیکن متاثرہ خاتون اپنے بھائی کو معاف کرنا چاہتی ھے تاہم جرم ناقابل راضی نامہ ہونے کی وجہ سے اسکے بھائی کی رہائی میں ابھی مزید چند دن لگ سکتے ہیں۔ بھائی کی سلاخوں کے پیچھے تحویل بہن کو بے چین کر رہی ھے جو چاہتی ھیکہ اسکے بھائی کی جلد از جلد رہائی ممکن ہو جائے۔
میں کچھ NGOs کا لیگل ایڈوائزر ہوں اور جینڈر وائلس اور خواتین کے حقوق پر ہلکا پھلکا کام کرتا رہتا ہوں۔ پہلے بھی لکھ چکا ہوں کہ ہمارے ہاں بہنوں اور بیٹیوں کو وراثت میں انکا حصہ دینے کی شرح کم و بیش ایک فیصد ھے۔ مسلمان ہونے کے باوجود ہمارے میل ڈومینینٹ معاشرے میں مرد حضرات اپنی بہنوں اور بیٹیوں کے شرعی و قانونی حصص پر سانپ بن کر بیٹھے ہوتے ہیں اور خواتین بھی اپنی میراث مانگنے کو معیوب سمجھ بیٹھتی ہیں۔ اگر کوئی خاتون ہمت کر کے اپنا حق مانگ بیٹھے تو اسکے بھائی سامان جہیز کی رسیدیں نکال کر جرگے کے سامنے رکھ دیتے ہیں کہ اسے سامان دے تو دیا تھا اور اسکی تعلیم پر اٹھنے والے اخراجات کی وصولی کا حق ہم آج بھی محفوظ رکھتے ہیں۔
میرپور کی متاثرہ خاتون اور اسکے بھائی کا کردار یہاں ہر دوسرے گھر کی کہانی ھے کوئی بہنوں کی میراث پر سانپ بنے پھنکارتا ھے اور کوئی سر راہ اپنی بہنوں کو لوٹ کر فتح کے شادیانے بجاتا ھے لیکن بہنیں ہیں کہ سب کچھ لٹ جانے کے باوجود اپنے بھائیوں پر جان نچھاور کرنے کو ہمہ وقت تیار رہتی ہیں۔
واپس کریں