دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز
خالد خان
خالد خان
وطن عزیز پاکستان دنیا کا خوبصورت ترین، معدنی اور قدرتی دولت سے مالا مال ملک ہے۔پاکستان میں چاروں موسموں کے ساتھ ساتھ ہر مہینے، ہر صوبے اور ہر علاقے کا منفرد ماحول اور خوبصورتی ہے۔خاکسار نے وطن عزیز پاکستان کے مختلف علاقے دیکھے ہیں۔پاکستان خوبصورت پھولوں کاگلدستہ ہے،ہر پھول کی خوشبو منفرد اور بے مثال ہے۔پاکستان کے لوگ دنیا کے بہترین اور اچھے لوگ ہیں۔ وطن عزیز پاکستان کے لوگ ملنسار اور مہمان نواز ہیں۔ہمارے لوگ محنتی اور جفاکش ہیں لیکن بعض عناصر کے باعث ہمارے لوگوں کو گوناگوں مسائل کا سامنا ہے۔لوگوں کی اکثریت خطہ غربت سے نیچے زیست بسر کررہی ہیں لیکن پھر بھی انکے ہونٹوں پرتبسم ہوتا ہے۔پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور70فی صد افراد زراعت سے وابستہ ہیں لیکن آٹے کے دس کلوگرام کے حصول کیلئے قیمتی جانیں دینے پر مجبور ہیں۔ ہماری بیوروکریسی میں ذہین اورمحنتی لوگ موجود ہیں، افواج پاکستان کا شمار دنیا کی ٹاپ افواج میں کیا جاتا ہے۔ پاکستان ایٹمی ملک بھی ہے۔ دشمن عسکری مقابلہ نہیں کرسکتے ہیں اور نہ ہی مات دے سکتے ہیں تو پھر دشمن نے پلان کے تحت ہمارے ملک کو کمزور کرنے کے لئے دیگر ذرائع اور ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کیے۔ (1)دشمن نے مخصوص افراد اور اپنے ایجنٹوں کے ذریعے پاکستان میں کرپشن شروع کی اور اب کرپشن میں بہت زیادہ اضافہ ہوچکا ہے۔ پاکستان میں کرپشن کو ختم کرنے کیلئے ایک محکمہ قائم کیا گیا لیکن اس کی کارکردگی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔

یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ قوموں کی تباہی میں مرکزی کردار کرپشن کا ہوتا ہے۔ کرپشن کو ام الخبائث کہا جاتا ہے کیونکہ بے بہا برائیاں اس کی کوکھ سے جہنم لیتی ہیں (2) دشمن نے کرپٹ لوگوں کو خصوصاً مغربی ممالک میں بنک اکاؤنٹس اور ملک سے باہر جائیدادیں خریدنے کا ڈنگ سکھایا۔ان کرپٹ افراد نے ملک سے باہر بنک اکاؤنٹس کھولے اور جائیدادیں خریدیں۔یہ سب بااثر افراد ہیں، حکومتوں اور اداروں میں ان کا ثر ہے،اس لیے ان کے خلاف کوئی عملی اور ٹھوس اقدام نہیں اٹھا یاجاسکتا ہے۔ان افراد کے باعث ملک کی دولت باہر گئی اور پاکستان کمزور ہوگیا۔(3)دشمن نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ملک میں حالات کشیدہ رکھے اور امن کی فضا کو خراب کیا،اس سے ہمارے ملک میں سیاح اور سرمایہ دار آنے کے لئے آمادہ نہیں ہوتے۔ ہماراملک سیاحوں کے لئے جنت ہے۔ پاکستان سیاحت میں سالانہ کھربوں ڈالرز کماسکتا ہے۔اسی طرح معدنی اور قدرتی وسائل سے مالامال ہونے کی وجہ سے ہمارا ملک سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی موزوں ہے لیکن ہمارے ملک میں دشمن کے ایجنٹوں کے ذریعے سیاسی اور مذہبی کشیدگی پیدا کرکے رکھتے ہیں تاکہ یہاں سرمایہ دار نہ آئیں، حالانکہ اسلام سلامتی کا مذہب ہے، اسلام میں امن و سکون ہے۔پاکستان کی اکثریت مسلمان ہیں۔ پاکستان میں مسلمان اور اقلیت مل کر ملک کی ترقی کیلئے کوشاں ہیں۔گاہے بگاہے دشمن اپنے ایجنٹوں کے ذریعے مذہبی دہشت گردی کرتے رہتے ہیں، ان کے بارے میں مسلمان اور دیگر مذاہب کے پیروکار جانتے ہیں۔اس لئے پاکستانیوں کو چاہیے کہ ہر خبر کی تصدیق کیاکریں، محتاط رہا کریں اور قانون کو ہاتھ میں نہ لیا کریں،کسی ایک فرد یا دشمن کے ایجنٹ کے باعث آپس میں اختلافات پیدا نہ کریں اور دشمن کو مزید مواقع فراہم نہ کریں۔واضح ہوکہ پاکستان کے مسلمان اور دیگر مذاہب کے ماننے والے ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔ (4)ہمارا ملک بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے لیکن دشمن نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ہماری زرعی زمینوں کو کم کرنے کیلئے کوشش کررہا ہے، جولوگ پہلے صنعتیں لگاتے تھے جس سے ہنر مندجوانوں کو روزگار ملتا تھا، مزدوروں کے چولہے جلتے تھے، صنعت کاروں کے بزنس چمکتا تھا،قیمتی زرمبادلہ کماتے تھے اور ملک ترقی کررہا تھا۔

جن زمینوں پر لہلہاتے کھیت تھے، ملین ٹن زرعی اجناس پیدا ہوتے تھے،اب وہاں پر ہاؤسنگ سوسائٹیاں ہیں،ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے چند افراد کا فائدہ ضرور ہوا لیکن ملک کا ناقابل تلافی نقصان ہوا۔ صنعتی پروڈکس اور زرعی اجناس سے زرمبادلہ کماسکتے ہیں لیکن پراپرٹی کاروبار سے زرمبادلہ نہیں کماسکتے ہیں بلکہ زرمبادلہ کمانے کے ابواب بند کیے جا رہے ہیں، ترقی کی بجائے تنزیلی کا شکار ہوگئے۔ پراپرٹی کے کاروبار کو پرکشش بنایا گیا،ملک کے بعض سرمایہ کاروں کا برین واش کرکے ان کو اس پراپرٹی بزنس کی طرح راغب کیا۔ملک کے اہم اداروں کے ملازمین بھی پراپرٹی کے کاروبار میں ملوث ہوگئے اور اب ان کے خلاف ایکشن لینا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا ہے۔علاوہ ازیں پراپرٹی کے بزنس کرنے والوں میں اچھے لوگ بھی ہیں لیکن اس بزنس میں برے لوگ بھی بہت ہیں۔

ان برے لوگوں کی وجہ سے پراپرٹی کا کاربار بدنام ہوگیا،یہ لوگ پلاٹ بیچتے ہیں تو سادہ لوح لوگوں کوبہت زیادہ دھوکہ دیتے ہیں۔ بجلی، گیس اور دیگر سہولیات نہیں ہوتی ہیں لیکن لوگوں کوبتاتے ہیں،بس جلد بجلی، گیس اور دیگر سہولیات مل جائیں گی،اس طرح وہ وہاں پر سارے پلاٹ بیچ دیتے ہیں اور بعدمیں لوگوں کو پانی، بجلی، گیس اور دیگر سہولیات نہیں ملتی ہیں اور لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا، اس لیے ریاستی اداروں کو چاہیے کہ جن ہاؤسنگ سوسائٹیز میں بنیادی سہولیات نہ ہوں، ان ہاؤسنگ سوسائٹیز کوایل ڈی ای وغیرہ کے زیرانتظام کیا جائے۔ المیہ یہ ہے کہ اداروں اور محکمہ جات کے ملازمین بھی ان پراپرٹی کے ڈیلروں کے دست راست ہوتے ہیں۔ان کے خلاف کوئی خبر شائع ہوجائے تو اس پر کوئی ایکشن نہیں لیتا کیونکہ سب اس کرپشن اور فراڈ میں ملوث ہوتے ہیں۔مثلاً لاہور کے متعدد اخبارات میں خبریں شائع ہوئیں، ان میں سے ایک خبر 24 اکتوبر2022ء کو شائع ہوئی، وہ من وعن پیش خدمت ہے۔" لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والے کاہنہ سب ڈویژن کے بااثر دو ایس ڈی اور کرپٹ لائن سپرنٹنڈنٹ کے خلاف انکوائری سست روی کا شکار، تینوں اپنی سیٹوں پر براجمان، ایف آئی اے کی پراسرار خاموشی،لیسکو کا اعلی افسر انکوائری میں رکاوٹ بن گیا۔ذمہ دار ذرائع کا دعویٰ۔

تفصیلات کے مطابق کاہنہ سب ڈویژن لیسکو میں تعینات ایس ڈی او انجینئرقربان علی، موجودہ ایس ڈی او انجینئر امتیاز نور اور ایل ایس راشد نے مقامی غیر منظور شدہ سوسائٹیوں کے مالکان کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے نان الیکٹریفائڈ ایریا کو الیکٹریفائڈ ایریا بناکر محکمے کو کروڑوں روپے مالیت کا خسارہ پہنچایا اور بدستور اپنی سیٹوں پر براجمان ہیں۔ لیسکوکمپنی کی ٹاسک فورس کے انچارج اپنی ٹیم کے ہمراہ سوسائٹیوں کی انسپکشن بھی کرچکے ہیں۔کرپشن کے واضح ثبوتوں کے باوجود تاحال افسران کرپٹ مافیا کے خلاف حتمی کاروائی سے گریزاں ہیں۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق لیسکو کا ایک آفیسر کرپٹ ٹولے کو بچانے کے لئے سرگرم ہے جس کی وجہ سے انکوائری افسران نے بے بسی کا شکار ہوکر چپ سادھ لی۔وفاقی اداروں میں کرپشن کے جن کو قابو کرنے والا ادارہ فیڈرل انوسٹی گیشن ادارہ ایف آئی اے میگا کرپشن کے واضح ثبوت ہونے کے باوجود متحرک نہ ہونالمحہ فکریہ ہے۔"قارئین کرام! جب تک اداروں اور محکمہ جات کو کالی بھیڑوں سے پاک نہیں کیا جاتا ہے، اس وقت تک ملک سے کرپشن ختم نہیں ہوسکتی ہے،ملک ترقی نہیں کرسکتاہے،ہم قاسہ لیکر دنیا بھرمیں بھیک مانگتے رہیں گے۔ان کالی بھیڑوں کے وجہ سے محکمے اور ادارے بھی بدنام ہورہے ہیں،ان کالی بھیڑوں کے باعث ایماندار، فرض شناس، محنتی اور محب وطن افسران و ملازمین کا امیج خراب ہورہا ہے۔وقت کا تقاضا ہے کہ تمام اداروں اور محکمہ جات کو کالی بھیڑوں سے پاک کیا جائے،اسی صورت میں ہمارے ادارے اور محکمہ جات ترقی کریں گے اور وطن عزیز پاکستان بھی خوشحال ملک بن جائے گا۔ انشاء اللہ العزیز
واپس کریں