دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
فوج اور سول سوسائٹی میں اعتماد کا فقدان
رحمت اللہ کنڈی
رحمت اللہ کنڈی
آجکل فوج کے سویلین معاملات اور کاروباروں میں مداخلت بہت زیادہ ہوگئ ہے جس سے فوج اور سویلین کا میل ملاپ بہت زیادہ ہوگیا ہے۔ اس سے بہت زیادہ مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ فوجی اہل کاروں کے نجی زمینوں ۔دوسرے وسائل اور کاروباوں پر ناجائز قبضوں کے واقعات بہت عام ہوگئے ہیں۔ عوام کو اس سلسلے میں بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔ کیونکہ کوئ محکمہ فوجی اہل کاروں کے غیرقانونی۔غیر آئینی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں کا نوٹس لینے پر تیار نہیں ہوتا ۔ پولیس ان کے خلاف کسی قسم کی کاروائ کرنے سے قاصر ہے۔ عدالتوں میں بھی کوئ شنوائ نہیں ہوتی۔

اس سلسلے میں نۓ آرمی چیف سے ہم امید کرتے ہیں۔ کہ وہ ایک حاقظ قرآن اور راسخ العقیدہ مسلمان کی حیثیت میں اس کے تدارک کے لۓ عملی اقدامات کریں گے۔

حساس اداروں کے سربراہ کے طور پر یہ سب کچھ ان کی علم میں ضرور ہوگا۔ اس کے لۓ ضروری ہے کہ فوجی اہل کاروں کا سویلین سے کاروباری لین دین اور میل ملاپ ختم کردے۔ ایک سپشل کمپلیمنٹ سیل قائم کرنے کی شدت سے ضرورت محسوس کی جارہی ہے جہاں سویلین لوگ فوجی اہل کاروں کے زیادتیوں اور غیر قانونی۔

غیر آئینی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں کے خلاف شکایات درج کرسکیں۔ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث فوجی اہل کاروں کاپولیس اور عدالتوں سے استثنا فوری ختم کرنا اس طرف ایک اہم پیش رفت ہوگی۔ وزیراعظم اور وزیر دفاع سے بھی درخواست ہے کہ اس چیز کو یقینی بنائیں ۔ ملک میں دو قانون نہیں چل سکتے اور مہذب دنیا کی طرح ہمیں بلا امتیاز ہر شہری کو قانون اور آئین کا پابند بنانا ہوگا۔ اسی میں ہماری بقا ہے۔
واپس کریں