محمد ریاض ایڈووکیٹ
پارلیمنٹ اورصدر مملکت کی منظوری کے بعد ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ قانون بن چکا ہے۔ اس قانون کے بنیادی مقاصد میں بتایا گیا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی جدت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی عوام کو ڈیجیٹل قوم بننے کے قابل بنانا، پائیدار اقتصادی ترقی کو تیز کرنا، شہریوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کے لیے ڈیٹا کا ذمہ دارانہ استعمال، جدید سروس ڈیلیوری ماڈل، اور مضبوط ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور موثر اور موثر عوامی خدمات کی فراہمی کے لیے گورننس فریم ورک کو جدید بنانا۔مستقبل کے حوالے سے معاشرے کو ڈیجیٹل بنانا، فروغ پزیر ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینا ہے۔ قانون میں درج مقاصد کے حصول کے لئے نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی قائم ہونگے۔
قومی ڈیجیٹل کمیشن کی تشکیل اور افعال:
کمیشن کی تشکیل کی بات کی جائے تو وزیراعظم بطور چیئرمین اور دیگر ممبران میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، منصوبہ بندی اور ترقی، خزانہ، تجارت، داخلہ، اقتصادی امور، اطلاعات و نشریات ایسی وزارتوں کے وزراء اور نادرا، پی ٹی سی ایل، سیکورٹیز اور ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے چیئرمین اور گورنر اسٹیٹ بینک شامل ہونگے۔ کمیشن کے افعال کی بات کی جائے توکمیشن نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان اور اس کے نفاذ کے منصوبوں کی منظوری دے گا، پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کو سٹریٹجک سمت اور گورننس فراہم کرے گا، اور تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ ریگولیٹری اداروں کے ساتھ ہم آہنگی کرے گا۔کمیشن اداروں کو اپنی سٹریٹجک سمت، پالیسیوں، آپریشنز، اور ڈیجیٹل اقدامات کو نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے ہدایات جاری کرے گا۔ کمیشن اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اتھارٹی کو مطلوبہ تعاون حاصل ہو، جس سے ماسٹر پلان کو مؤثر طریقے سے لاگو کرنے کے لیے حالات اور وسائل موجود ہوں۔ کمیشن اتھارٹی یانگران کمیٹی کی طرف سے حوالہ کردہ ماسٹر پلان کی عدم تعمیل کے معاملات کا جائزہ لے گا۔
پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کی تشکیل و افعال:
اتھارٹی ایک چیئرپرسن اور دو اضافی ممبران پر مشتمل ہو گی جن کا تقرر وزیراعظم کرے گا۔قومی ڈیجیٹل کمیشن، پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کی درخواست پر، ممبران کی تعداد میں اضافہ یا کمی کر سکتا ہے،جبکہ اتھارٹی ممبران کی زیادہ سے زیادہ پانچ تک مشروط ہے۔اتھارٹی کا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ہوگا، اور اتھارٹی پاکستان میں جہاں بھی ضروری سمجھے اپنے دفاتر قائم کر سکتی ہے۔وزیراعظم پانچ سال کی مدت کے لیے چیئرپرسن اور ممبران کا تقرر کریں گے اوراتھارٹی کے ممبران عہدہ توسیع کے اہل نہیں ہوں گے۔ اتھارٹی کے افعال کی بات کی جائے تو اتھارٹی نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان تیار کرنے اسے لاگو کرنے اور نگرانی کرنے کی ذمہ دار ہوگی اور وقتاً فوقتاً اس کو اپ ڈیٹ کرے گی۔اتھارٹی ماسٹر پلان لاگو کرنے کے لیے ضروری ضوابط، رہنما خطوط اور معیارات جاری اور نافذ کرے گی۔ اتھارٹی ماسٹر پلان کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں، سیکٹرل باڈیز، ریگولیٹری اتھارٹیز اور پرائیویٹ اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کی سہولت فراہم کرے گی۔ اتھارٹی ماسٹر پلان کے تحت ڈیجیٹل تبدیلی کے منصوبوں اور پروگراموں کے لیے نگرانی اور تشخیص کا فریم ورک قائم کرے گی۔ اتھارٹی پبلک سیکٹر کے اندر کلاؤڈ انفراسٹرکچر کی گورننس، معیارات اور آپریشنل تعمیل کی سفارش کرے گی، قومی کلاؤڈ پالیسیوں کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بناتے ہو ئے اتھارٹی متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل معیشت کی حکمت عملی تیار کرنے میں سہولت فراہم کرے گی۔ اتھارٹی بشمول ڈیجیٹل شناخت، ڈیٹا ایکسچینج لیئرز، کلاؤڈ اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، اور دیگر قابل بنانے والی ٹیکنالوجیز،ڈیجیٹل گورننس اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور ڈیجیٹل عوامی انفراسٹرکچر کی ترقی، اپنانے اور نگرانی کو یقینی بنائے گی۔اتھارٹی ہر اُس ادارے اور افراد کو سہولت فراہم کرے گی جو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے ذمہ دارانہ استعمال کی حوصلہ افزائی کریں، اختراعی ماحولیاتی نظام کو فروغ دیں اور ماسٹر پلان کے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے ضرورت کے مطابق تحقیق اور ترقی میں معاونت کریں۔
نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان:
پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی ایک جامع ماسٹر پلان تیار کرے گی اور کمیشن کو منظوری کے لیے ارسال کریگی جسے نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان کا نام دیا جائے گا۔ ماسٹر پلان ایک جامع اسٹریٹجک بلیو پرنٹ ہوگا جسکے تحت ڈیجیٹل معاشرے، ڈیجیٹل معیشت اور ڈیجیٹل گورننس کو فروغ دے کر پاکستان کو ایک ڈیجیٹل قوم میں تبدیل کرنے کا پلان ترتیب دیا جائے گا۔ یہ ڈیجیٹل اقدامات، ریگولیٹری معیارات، اور رہنما خطوط کی رہنمائی کرنے والا مرکزی فریم ورک ہو گا، ایک متحد ڈیجیٹل ایجنڈا کو یقینی بنانا، فالتو پن کو ختم کرنا اور وسائل کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ کرنا۔ ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کا منصوبہ، ایک مضبوط ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کے لیے حکمت عملیوں کا خاکہ۔ ماسٹر پلان تیار کرتے وقت، اتھارٹی متعلقہ اسٹیک ہولڈرز بشمول سیکٹرل باڈیز، ریگولیٹری اتھارٹیز اور وفاقی اور صوبائی اداروں سے مشاورت کرے گی۔ مشاورت کا عمل جامع ہوگا اور اس کا مقصد ڈیجیٹل تبدیلی کی حکمت عملی پر وسیع اتفاق رائے حاصل کرنا ہے۔ اتھارٹی ماسٹر پلان کا کم از کم سالانہ، یا جتنی بار ضرورت ہو، ایک جامع جائزہ لے گی تاکہ ڈیجیٹل رجحانات، تکنیکی ترقی، تیار ہوتی ہوئی قومی ترجیحات اور اسٹیک ہولڈرز کے تاثرات کو مدنظر رکھا جا سکے۔ جائزہ کے بعد، اتھارٹی کمیشن کی منظوری کے لیے ماسٹر پلان میں ضروری ترامیم تجویز کر سکتی ہے۔
واپس کریں