دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جھوٹ کی سیاست
شکیل انجم
شکیل انجم
دنیا کے 195 ممالک پاکستان کا شمار جھوٹ بولنے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر پہنچ چکا ہے۔195ممالک میں 2 ممالک ۔وٹیکن سٹی اور سٹیٹ آف فلسطین یو این کے ممبر نہیں، یوں جھوٹ بولنے والے ممالک کی درجہ بندی کے لئے 193 ممالک باقی رہ جاتے ہیں جن میں پاکستان کا شمار پہلے تین ممالک میں ہوتا ہے جنہوں نے جان مار کر جھوٹ بول کر "اپنے ملک کا نام روشن کیا" اور اس کے اثرات دنیا کے کونے کونے میں پھیلانے کے علاوہ ملک کے گلی کوچوں، اداروں، عدالتوں، پولیس سٹیشنوں، تعلیمی اداروں، یہاں تک کہ حریم ومقدس مقامات پر بھی جھوٹ کے جھنڈے گاڑھ کر "اس ملک کا وقار بلند" کیا۔یہ مقام حاصل کرنے میں کسی پاکستانی کا سر شرم سے نہیں جھکا اور نہ ہی کسی نے شرم سے ڈوب مرنے پر آمادگی ظاہر کی بلکہ زیادہ تر پاکستانی "نیا پاکستان" بنانے کے لئےتحریک انصاف میں شامل ہو گئے جس کا منشور "جھوٹ-جھوٹ اور صرف جھوٹ" کے اعلیٰ شعار پر قائم ہے۔کسی منصوبہ سازی مرتب کرنے سے پہلے کور کمیٹی کے اجلاس میں جھوٹ بولنے کا مقابلہ ہوتا ہے، جو "راہنما" کامیاب قرار پاتا ہے اسے بانی تحریک کی جانب سے "شاباش" کا لفظی ایوارڈ ملتا ہے اور اسے معیار و مرتبے کا سیاستدان اور پارٹی ورکر قرار دیا جاتا ہے۔گزشتہ ماہ پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کے دوران عالمی ادارے فیک نیوز واچ ڈاگ نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی۔فیک نیوز واچ ڈاگ کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی احتجاج سے چلنے والی من گھڑت خبروں نے تباہ کن کردار ادا کیا، بغیر تصدیق کے خبروں کے پھیلاؤ سے پاکستان کا عالمی سطح پر چہرہ مسخ ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر داخلہ سے منسوب آزاد کشمیر کے شہریوں سے متعلق خود ساختہ اور خطرناک بیان زیر گردش رہا جبکہ بانی پی ٹی آئی کے مبینہ ویڈیو پیغام سے متعلق بھی جعلی خبریں چلتی رہیں۔فیک نیوز واچ ڈاگ رپورٹ میں بتایا گیا کہ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری سے متعلق جعلی خبر نے احتجاج کی شدت بڑھائی جبکہ پمز اور پولی کلینک اسپتال میں سینکڑوں لاشوں کی جعلی خبروں کے بھی منفی اثرات ہوئے۔واچ ڈاگ کے مطابق اسد قیصر کو پی ٹی آئی چیئرمین بنانے سے متعلق جعلی خبریں بھی بریکنگ نیوز بنیں، بانی پی ٹی آئی کے صاحبزادے سلیمان عیسیٰ خان کے نام سے جعلی اکاؤنٹ سےکارکنان کو اکسایا جاتا رہا، بانی پی ٹی آئی کو اڈیالا جیل سے منتقل کرنے کی خبریں بھی جعلی ثابت ہوئیں۔ادھر فیک نیوز واچ ڈاگ نے بھی تحریک انصاف کے جھوٹی خبروں اور ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف زہریلے پروپیگنڈہ کی تصدیق کردی۔اس سلسلے میں فیک نیوز واچ ڈاگ نے ایک تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ احتجاج کے دوران آرمی اکیڈمیز سے 600 جوانوں کے استعفے کی خبریں بھی بےبنیاد ثابت ہوئیں جبکہ اسد قیصر اور محمود خان اچکزئی پر فائرنگ کی بے بنیاد خبریں بھی چلائی گئیں۔تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ قاسم سوری کے بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق بیانات کے انتہائی منفی اثرات ہوئے، ڈی پی او اٹک غیاث گل کی پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی احتجاج کی پرانی تصویر چلائی گئی۔واچ ڈاگ کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ دوران نماز کنٹینر سےگرنے والے پی ٹی آئی کارکن کی موت کی خبر بھی عالمی سطح پر زیر بحث رہی تاہم گرنے والے کارکن کے منظر عام پر آنے اور وزیر اعلیٰ کےپی سے ملاقات اور موت کی خبریں بھی غلط ثابت ہوئیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیک نیوز کی وجہ سے سیکورٹی اداروں بلکہ پی ٹی آئی قیادت کو بھی شدید مشکلات کاسامنا رہا، فیک نیوز کے متاثرین میں حکومت، سکیورٹی ادارے اور سیاسی جماعتیں شامل ہیں، پاکستان میں فیک نیوز کے سدباب سے متعلق ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے۔لیکن اس ساری ہنگامہ خیزی کے بعد عمران خان کی رہائی کے یک نکاتی مطالبے کی بنیاد پر "مذاکرات- مذاکرات" کھیل کر حکومت کو انگیج کرکے اسٹیبلشمنٹ تک رسائی حاصل کرنے کا منصوبہ بنا لیکن سول نافرمانی کی تیز دھار تلوار حکومت کے سر پر لٹکتی چھوڑ کے مذاکرات کی کامیابی کے لئےسنجیدگی اختیار کرنے کا درس دیتے رہے۔یہ تو طے ہے دونوں اطراف کی جانب سے غیر سنجیدہ رویے کے اظہار کے نتیجے میں مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی کے عنصر کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس بات کامصمم یقین ہے یہ نانہاد مذاکرات ایک قدم بھی آگے بڑھتے نظر نہیں آتے۔اور اس ڈرامے کا ڈراپ سین 2025ے پہلے یا دوسرے ہفتے میں ہی ہوتا دکھائی دیتا ہے۔
واپس کریں