دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جب برطانوی سامراج نے ہندوستان فتح کیا۔
مسعود خالد
مسعود خالد
سارے ہندوستان کو فتح کرنے کے بعد برطانوی سامراج نے آخر مارچ 1849 میں پنجاب بھی فتح کر لیا تھا۔ 29 مارچ 1849 کو شاہی قلعہ لاھور میں برطانویوں نے اعلان کیا کہ آج سے پنجاب ھمارا غلام ھے۔ اس کے بعد پنجاب کی کالونائزیشن کا عمل شروع ھوا۔ سب سے پہلے پنجاب کو اس کی مادری زبان سے محروم کیا۔ زمین اپنے وفاداروں میں تقسیم کی اور پنجاب پر برطانوی سامراج کا قبضہ کرنے میں برطانیہ کی مدد کرنے والوں کا ایک جاگیر دار طبقہ پیدا کیا۔ ان وفادار جاگیرداروں کے ذریعے آبادی کو کنٹرول میں رکھنا، معیشت کو زراعت پر جامد رکھ کر برطانوی مصنوعات کی منڈی بنانا، سماجی تبدیلی کے عمل کو روکنا مقصد تھا۔۔ ان جاگیرداروں کو سیاسی عمل میں متعارف کروایا۔ جاتے وقت اقتدار بھی انہی کے حوالے کیا۔

پنجاب کی آبادی ہندوستان کی آبادی کا 10% تھی۔ جبکہ ہندوستان کی فوج میں پنجابیوں کی تعداد 50% تھی۔ (تاریخ پنجاب۔۔ آئین ٹالبوٹ ) پنجاب کو بھرتی کا مرکز بنانے کیلئے پنجاب کو غیر سیاسی اور پسماندہ رکھنا تھا۔۔ اس کالونائزیشن کو سمجھنے اور جدید نوآبادیاتی غلامی کے حربوں اور غلامی کے محافظ طبقوں کے بارے میں آگاہ کرنے تاکہ اس غلامی سے نجات حاصل کرنے کی حکمت عملی مرتب کی جا سکے۔۔ 29 مارچ 2006 کو "فکری تحریک سانجھ" کی بنیاد رکھی گئی۔۔

اب تک سانجھ نوآبادیاتی نظام پر سٹڈی سرکل اور لٹریچر شائع کر چکی ھے۔ آج سانجھ کا یوم تاسیس ھے۔ نوآبادیاتی نظام سے آذادی حاصل کرنا ہی آذادی ھے ۔ آج تک ہم نوآبادیاتی نظام ہی کے غلام ہیں ۔ کالونیل قوانین ، کالونیل فوج ،کالونیل تعلیمی ڈھانچہ ، کالونیل انتظامی ڈھانچہ ، کالونیل سیاسی ڈھانچہ آج ہی مسلط ھے کیونکہ قائداعظم نے وزیراعظم کی بجائے گورنر جنرل کی حیثیت سے حلف لے کر دراصل نوآبادیاتی نظام کی وفاداری کا حلف لیا تھا۔۔
واپس کریں