دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آفتاب سلطان کی چئیرمین نیب تقرری :-
شہزاد ناصر
شہزاد ناصر
آفتاب سلطان ایک کامیاب اوردیانتدارپولیس افسرجن کاپروفشنل کیرئیر شاندارہے، بحیثیت چئیرمین نیب ان کی تقرری موجودہ حکومت کااہم اقدام ہے اورعمران خان ، پرویزالہی کےلئے پریشانی کاباعث بھی۔
2010 میں سپریم کورٹ نے پنجاب بنک کےمالی معاملات کی تحقیقات کیلئےآفتاب سلطان کےانڈرایک انوسٹیگیشن ٹیم تشکیل دی تھی جس نے تحقیقات کےبعد پانچ ہزار صغحات پرمشتمل ایک رپورٹ تیارکی کہ بحیثیت چیف منسٹر پرویزالہی نے پنجاب بنک سے 5.4 ارب روپے کاغبن کیا۔

جیساکہ میں چند دن پہلے اپنی ایک پوسٹ میں اعزازسید کے حوالےسےبتاچکاہوں کہ عمران خان کےدھرنوں اورسانحہ ماڈل ٹاؤن کاماسٹرمائنڈ آئی ایس آئی چیف جنرل ظہیراسلام تھااوراس کی ٹیپ بھی آئی بی نے ریکارڈ کی تھیں ۔ نوازشریف نےوہ ٹیپ جنرل راحیل شریف کوسنائیں توجنرل ظہیراسلام کو آئی ایس آئی چیف کے عہدے سے ہٹاکرجنرل رضوان کونیاچیف مقررکردیاگیا۔

جنرل ظہیراسلام نےہی ملک ریاض اور سردار تنویرالیاس کودھرنےکے اخراجات پورے کرنے کی زمے داری سونپی تھی ۔ان دونوں کی آڈیوبھی آئی بی نے ہی ٹیپ کی تھیں،
جب ملک ریاض ، نوازشریف کےپاس مستعفی ہونےکاپیغام لیکرگئے، نوازشریف کے پوچھنےپرملک ریاض نے شخصیت کانام بتانےسےانکارکیاتو آفتاب سلطان نے ہی نوازشریف کوثبوت دیاکہ میسج بھیجنے والا دراصل جنرل ظہیراسلام ہےجس کےبعد نوازشریف نے استعفا دینےسے صاف انکارکردیا۔

جے آئی ٹی ارکان کی سرگرمیوں اور فون ریکارڈنگ کے زریعے ان کے خفیہ رابطوں اورہدایتکاروں کاسراغ لگایاگیا۔
کراچی میں دہشت گردی کےخلاف کامیاب پولیس آپریشن کے پیچھے آئی بی کاہاتھ تھاجسمیں بہت سے خطرناک دہشت گردوں کواڑادیاگیا، اس وقت کراچی میں دہشت گردی، اورپنجابیوں پٹھانوں کے قتل عام میں ایم کیوایم کوایک اہم خفیہ ادارے کی سپورٹ حاصل تھی۔
آفتاب سلطان نےمشرف دور میں بحیثیت ڈی آئی جی سرگودھا ریفرنڈم میں من پسند رزلٹ دلوانے میں تعاون نہیں کیاتھا۔
واپس کریں